اسلام آباد (رپورٹ:عبدالستار چودھری) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ آج قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری صدر مملکت کو بھجوا دیں گے جب کہ وزیراعظم کی جانب سے نگران وزیراعظم کے تقرر کے معاملہ پر اپوزیشن لیڈر سے آج ہی ملاقات کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد میں شامل تینوں بڑی جماعتوں کے سربراہان نے نگراں وزیراعظم کے لئے تین ناموں پر اتفاق کرلیا اور وزیراعظم وہ تین نام اپوزیشن لیڈر سے شیئر کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے حکومتی اتحاد کے بڑوں آصف زرداری، فضل الرحمان اور وزیراعظم شہباز شریف نے نگران وزیراعظم کے لئے جن تین ناموں پر اتفاق کیا ہے اس کی منظوری مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے بھی لی جا چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکمران اتحاد نے جن ناموں پر اتفاق کیا ہے ان میں فواد حسن فواد، اسحاق ڈار اور خیل الرحمان رمدے کا نام شامل ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف یہ تینوں نام قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے شیئر کریں گے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ حکمران اتحاد یا نواز شریف جتنے بھی ناموں پر غور کریں، حتمی مشاورت وزیراعظم اور میرے درمیان ہو گی اور میں نے اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے بعد تین نام فائنل کر لئے ہیں اور وزیراعظم کے ساتھ مشاورت میں یہ نام ان کو پیش کئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لئے اسٹیبلشمنٹ کے ہارٹ فیورٹ حفیظ کا نام راجہ ریاض کی جانب سے پیش کیا جائے گا اور مزید دو نام خانہ پوری کے لئے شامل کئے جائیں گے اور اگر ایک نام پر اتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین نگران وزیراعظم کے تقرر کے لئے 78 گھنٹے کے دوران کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو سکا تو یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا جو دونوں طرف سے تجویز کردہ ناموں میں سے اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم مقرر کرے گی، اگر اگلے 72 گھنٹوں میں کمیٹی بھی فیصلہ نہ کر پائی تو اس صورت میں یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا جو 48 گھنٹوں میں کسی بھی نام کا تقرر کر سکتا ہے۔