سٹڈی دی نوبل قرآن

ارشاداحمدارشد   
قرآن مجید فرقان حمید۔۔۔۔۔ اللہ تعالی کی کتاب ہے۔اس کا پڑھنا باعث ِ ثواب اور اس پر عمل کرنا باعث ِ نجات ہے۔تاریخی طور پر یہ سوال بہت دلچسپ اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ سب پہلے قرآن مجید کا ترجمہ کس زبان میں کیا گیا؟ اس موضوع پر بہت کچھ لکھا گیا اور لکھا جاتا رہے گا۔
 قرآن مجید کے آج تک جتنے بھی تراجم ہوئے وہ سب بامحاورہ اور تحت اللفظ ہیں جو عموماََ دورنگوںمیںہیں ۔یہ تراجم اس پہلو سے مرتب نہیں کیے گئے کہ قاری ہر عربی لفظ کے معنی کو سمجھ سکے، اس لیے   تلاوت کرنے یا ترجمہ پڑھنے والے آیات میں استعمال شدہ عربی الفاظ کا فہم حاصل کیے بغیر ہی آگے بڑھ جاتے ہیں۔ان کیلئے قرآن مجیدکے حروف کے معانی کو الگ الگ سے سمجھنا ممکن نہیں ہوتا جبکہ قرآن مجید کے متن کو ٹھیک ٹھیک سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ قاری آیات کے ہر لفظ کے معنی کو اپنی زبان میں جانتا ہو کیونکہ جب تک اسے قرآنی الفاظ کے معانی کا علم نہ ہو ، اس کے لیے قرآن کا اصل مفہوم ومدعا جاننا محال ہے۔ انگریزی دانوں کی اس مشکل کے پیش نظر دارالسلام انٹرنیشنل نے ’’ فور کلر سٹڈی دی نوبل قرآن ‘‘ کے نام سے مترجم قرآن مجید شائع کرنے کی سعادت حاصل کی ہے جبکہ اس کے ترجمہ وتفسیر کی سعادت جید عالم دین ڈاکٹر تقی الدین ہلالی اور ڈاکٹر محسن خان نے انجام دی ہے ۔ انگریزی ترجمہ کو سمجھنے کیلئے ’’ فور کلر سٹڈی دی نوبل قرآن ‘‘ میں ایسی خصوصیات ہیں جو کسی دوسرے قرآن مجید میں نہیں ہیں ۔ مثلاََ 
’’ سٹڈی دی نوبل قرآن ‘‘میں ڈبوں کے اندر لفظ بہ لفظ ترجمے کے ساتھ حاشیے میں آیات کے نمبر دے کر ان کا بامحاورہ ترجمہ بھی دیا گیا ہے ۔ اس سے قاری عربی الفاظ کے لغوی معنی جاننے کے ساتھ ساتھ آیات کا مجموعی فہم بھی حاصل کرتا چلا جاتا ہے اور آیات کا مفہوم و منشا اس کے ذہن میں واضح اور تلاوت کا لطف دوبالا ہوجاتا ہے ۔سٹڈی دی نوبل قرآن اس لحاظ سے منفرد اور متماز ہے کہ اس میں آیات کا لفظ بہ لفظ کلر کوڈڈ Colour Coded ترجمہ شامل ہے ۔ یعنی ڈبے کے اندر عربی لفظ جس رنگ میں ہے نیچے ڈبے میں اس کا مترادف بھی اسی رنگ میں ہے ۔ اس کی یہ خصوصیت بھی منفرد ہے کہ اسم ذات اللہ اور تمام اسمائے الٰہی دیگر اسما ء ، ضمائر ، افعال ، حروف جار اور حروف عطف کا فرق چاررنگوں سے واضح کیا گیا ہے ۔ عربی الفاظ اور جملوںکے مرادی معنی واضح کرنے کے لیے ترجمے کے وہ الفاظ قوسین (brackets) میں دیے گئے ہیں جو عربی میں واضح طور پر نہیں ہیں مگر عربی جملے کی ساخت میں ان کا مفہوم شامل ہے ۔ ان الفاظ کا رنگ مدھم رکھا گیا ہے ۔ ’’ سٹڈی دی نوبل قرآن ‘‘ کی کلر سکیم درج ذیل ہے : 
سبز رنگ ۔۔۔۔یہ اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات اور ان کے ترجمے کیلئے مخصوص ہے ۔ 
 سیاہ رنگ ۔۔۔۔یہ عام اسماء اور اسمائے ضمیر( Pronouns)کیلئے استعمال کیا گیا ہے ۔ 
سرخ رنگ ۔۔۔یہ افعال کو ظاہر کرتا ہے ۔ 
آسمانی رنگ ۔۔۔اس میں حروفِ جار (Prepositions) اور حروف عطف ( Conjunctions) نمایاں کیے گئے
 ہیں ۔ 
زرد رنگ ۔۔۔۔آیات کے عددی دائروں کا رنگ زرد رکھا گیا ہے ۔ 
نارنجی رنگ ۔۔۔حاشیے کے بامحاورہ ترجمے میں آیات کے نمبر نارنجی رنگ میں دیے گئے ہیں ۔ 
وہ الفاظ خطوط وحدانی [  ]میں دیے گیے ہیں جو عربی جملے کی ساخت میں لازماََ شامل ہیں مگر انگریزی جملے کی ساخت میں شامل نہیں ہیں ۔  نوبل قرآن کا رنگوں اور ڈبوں میں یہ ترجمہ قارئین کو قرآن کا عربی متن براہ راست سمجھنے کے قابل بناتا ہے اور اس کی لے آئوٹ ( ترتیب ) اس طرز کی بنائی گئی ہے کہ اسے باقاعدہ تلاوت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے مستقل دہرائی کی سہولت میسر آتی ہے ۔ ان تمام خصوصیات کو دیکھتے ہوئے یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ جو شخص بھی ’’ سٹڈی دی نوبل قرآن ‘‘ کو پڑھے گا تو وہ بے اختیار پکار اٹھے گا کہ جب سے قرآن مجید کے انگریزی تراجم کا سلسلہ شروع ہوا ہے اس وقت سے اب تک اس جیسا عام فہم ، ہمہ پہلو اور سائینٹیفک ترجمہ شائع نہیں کیا گیا ۔ انگریزی زبان میں قرآن مجید کے مطالعہ کا ذوق رکھنے والے یا ایسے مسلمان بہن بھائی جن کے بچے بچیاں یورپ میں مقیم ہیں ان کے مطالعہ کیلئے ’’ سٹڈی دی نوبل قرآن‘‘ لاجواب اور بے مثال تحفہ ہے جس سے وہ استفادہ کرکے نہایت آسانی سے قرآن مجید کے ترجمہ کو سمجھ سکتے اور اپنی عاقبت سنوار سکتے ہیں ۔نفیس ،  پائیدار ، جاذب نظر ،60گرام امپو رٹڈ پیپر پر طبع شدہ ، نذر نواز ، 4کلر، مضبوط جلد سے آراستہ یہ قرآن مجیدمعنوی حسن کے ساتھ ساتھ ظاہری حسن سے بھی مزین ہے ۔یہ قرآن مجید ایک جلد میں اور تین جلدوں میں بھی دستیاب ہے جو کہ دنیا بھر میں دارالسلام کی برانچوں سے حاصل کیاجاسکتا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن