مسجد نبویؐ کے امام فضیلۃ الشیخ صلاح بن محمد البدیر کی پاکستان آمد

مولانا حافظ اسعد عبید
الحمد للہ جامعہ اشرفیہ لاہور کو امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس حفظہ اللہ کی آمد کے بعد ایک مرتبہ پھر یہ اعزاز حاصل ہورہا ہے کہ عالم اسلام کی ہردلعزیزاور محبوب شخصیت مسجد نبوی شریف کے امام فضیلۃ الشیخ صلاح بن محمد البدیر حفظہٗ اللہ13  اگست 2024ء بروز منگل اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران جامعہ اشرفیہ لاہور میں بھی تشریف لائیں گیاور نمازعشاء پڑھائیں گے ان کے ہمراہ سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی حفظہ اللہ اور رابطہ عالم اسلامی کے مدیر سعد مسعود الحارثی حفظہ اللہ اور دیگر شخصیات بھی ہوںگی۔
 مسجد نبوی کے امام و خطیب اورمعروف عالم دین فضیلۃ الشیخ صلاح بن محمد البدیر کسی تعارف کے محتاج نہیںان کی مسحور کن آواز اور قرآن مجید پڑھنے کے منفرد انداز سننے والے پر رقت طاری کر دیتا ہے وہ اپنی خوبصورت اور پر اثر آواز کی وجہ سے دنیا بھر میںمشہور ہیں ان کی تلاوت میں خشوع و خضوع اور تجوید کے اصولوں کی پاسداری نمایاں ہے۔
 فضیلۃ الشیخ صلاح بن محمد البدیرکی ولادت سعودی عرب کے شہر’’الاحساء‘‘ میں ہوئی، شیخ البدیر نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی اور پھر مدینہ منورہ کی اسلامی یونیورسٹی سے شریعہ اور اسلامی علوم میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی،مسجد نبوی کے امام بننے سے پہلے آپ دمام شہر اور پھر ریاض میں بطور امام خدمات سرانجام دیتے رہے اور وہ مدینہ منورہ میں اپیل کورٹ میں جج بھی ہیں اس کے علاوہ وہ مختلف مذہبی موضوعات پر اسلامی لیکچر دیتے ہیںان کی قرآن مجید کی تلاوت سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی سمیت دیگر ممالک کے ریڈیو سٹیشنز، ٹیلی ویژن چینلز اور ویب سائٹس پر نشر کیا جارہا ہے وہ مسجد نبوی شریف میںنمازوں کی امامت کے ساتھ ساتھ جمعہ کے خطبے بھی دیتے ہیں،فضیلۃ الشیخ صلاح البدیر کے خطبات میں اسلامی تعلیمات، اخلاقیات، اور مسلمانوں کی روزمرہ زندگی کے مسائل پر روشنی ڈالی جاتی ہے، وہ اسلامی فقہ، تفسیر، حدیث اور سیرت النبی ﷺکے ماہر ہیں اور مختلف اسلامی موضوعات پر عوام الناس کو وعظ و نصیحت کرتے ہیںفضیلۃ الشیخ صلاح بن محمد البدیر کا شمار ان علماء میں ہوتا ہے جنہیں عالمی سطح پر احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کے علم و فضل سے بے شمار لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی جامعہ اشرفیہ لاہور کوعالم اسلام کی سرکردہ اور ممتاز شخصیات کی میزبانی کا شرف بھی حاصل رہا، عالمی شہرت یافتہ قاری الشیخ عبدالباسط عبدالصمد ؒ، شیخ الازہر، مفتی اعظم فلسطین، مسجد اقصیٰ کے سابق امام، دارالعلوم دیوبند کے سابق مہتمم حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیبؒ،عالم اسلامی کی عظیم علمی وادبی شخصیت اور رابطہ ادب اسلامی کے بانی مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ سمیت کئی نامور شخصیات جامعہ اشرفیہ لاہور تشریف لائیںبالخصوص ہردلعزیزشخصیت امام ِ کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس حفظہ اللہ2007ء میں پاکستا ن تشریف لائے اور جامعہ اشرفیہ لاہور میں نماز فجر کی امامت فرمائی جسے پوری دنیا میں میڈیا کے ذریعہ برا ہ راست دیکھا اور سنا گیا۔اسی طرح امام کعبہ فضیلۃالشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی حفظہ اللہ نے بھی دورئہ پاکستان کے دوران  25 اپریل 2015ء  بروز ہفتہ نماز ظہر کی امامت فرمائی اورپھر امام کعبہ فضیلۃ الشیخ صالح بن محمد آل طالب حفظہٗ اللہ2018ء کوجامعہ اشرفیہ لاہور میں تشریف لائے اور نماز مغرب کی امامت فرمائی۔
آج جس جامعہ اشرفیہ لاہور کے روشن نام اور علمی کام کی سارے عالم میں صدائے بازگشت ہے اس کے بانی حضرت مولانا مفتی محمد حسن رحمۃ اللہ علیہ ہیں۔ جنہوں نے قیام پاکستان کے ایک ماہ بعد جامعہ اشرفیہ لاہو ر کا سنگ ِ بنیاد 14ستمبر 1947ء میں رکھا۔  حضرت مولانا مفتی محمد حسن رحمۃ اللہ علیہ کے اخلاص و للہیت کی وجہ سے جامعہ اشرفیہ لاہور بڑی تیزی کے ساتھ ترقی اوراپنی علمی و دینی منازل طے کرتے ہوئے آج پوری دنیا میں ثانی دارالعلوم دیوبند کی حیثیت سے مشہور و معروف ہے اس وقت پوری دنیا میں جامعہ اشرفیہ لاہور کے فیض یافتہ دین حنیف کی خدمت میں مصروف ہیں اور حرمین شریفین تک میں جامعہ کے فضلاء درس و تدریس کے فرائض سرانجام دینے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔جامعہ اشرفیہ سے فراغت حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد یقینا ہزاروں میں ہے، الحمدللہ! جو کہ اس وقت سرکاری و غیر سرکاری بڑے بڑے مناصب پر فائز ہیں ان میں سے کتنے ہیں جو اس وقت فوج، سرکاری یونیورسٹیوں، کالجز، سکولز اور دینی مدارس و مساجد میں اپنے اپنے فرائض منصبی بجا لا رہے ہیں، کتنے ہیں جو شیوخ الحدیث، مدرس، مبلغ، واعظ اور دارالافتاء کے عہدوں پر فائز ہیں۔
جامعہ اشرفیہ لاہور کے علماء و فضلاء، حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھا نوی ؒ کے اس سنہرے اصول اور خوبصورت امن  فارمولے’’اپنے مسلک کو چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں‘‘  پر عمل پیر ا ہیں اور پوری دنیا میںعلم وعمل اور امن کی شمعیںروشن کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن