تہران؍ تل ابیب (این این آئی) ایران کی طرف سے ایک بار پھر کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملے کا بدلہ ضرور لے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ ایران کے پاس کوئی اور آپشن ہی باقی نہیں رہے، سوائے اس کے اسرائیل کو جواب دے۔ ایرانی وزیر خارجہ علی باقری نے یہ بات اجلاس میں اس معاملے پر بحث کے دوران کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام محدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے اس حوالے کوئی نوٹس ہی نہیں لیا جا سکا کہ اسرائیل نے ایرانی دارالحکومت میں جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔علی باقری نے کہ اسرائیل کو جواب دینا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اسرائیل کو آئندہ ایسی جرات نہ ہو سکے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر حملہ کرنے سے باز رہے۔ تہران پر اس حملے کی ذمہ داری میں امریکہ کے ملوث ہونے کو بالکل نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ گذشتہ ہفتے تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کے جواب میں ایران کی انتقام لینے کی دھمکیوں کے تناظر میں اسرائیلی چیف آف سٹاف نے زور دے کر کہا ہے کہ تل ابیب مشرق وسطیٰ میں کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ تیز رفتار حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اسماعیل ہانیہ کے جانشین منتخب ہونے والے یحییٰ السنوار کی تقرری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ السنوار کا نیا عہدہ ہمیں اس کی تلاش اور اسے قتل کرنے سے نہیں روکے گا۔