جدہ (امیر محمد خان ) او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشن نے جدہ میں او آئی سی کے ہیڈکوارٹر میں ’’یوم استحصال کشمیر‘‘ کے موقع پر ’’خصوصی تقریب اور فوٹو نمائش‘‘ کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ تھے۔ اس موقع پر قونصل جنرل پاکستان برائے جدہ خالد مجید، او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ کے سینئر افسران، او آئی سی کے رکن ممالک کے مستقل نمائندگان شامل تھے۔ او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر فواد شیر نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور کشمیر کاز کے لیے ان کی مسلسل حمایت کو سراہا۔ سفیر فواد شیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی غیر قانونی اقدامات کے بعد پانچ سال گزر چکے ہیں، جس میں بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا تھا، حالانکہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت ہے۔ بھارت کی مسلم اکثریتی علاقے کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ناپاک سازش بے نقاب ہو چکی ہے۔ سفیر فواد شیر نے غزہ میں جنگ کے پس منظر میں جہاں معصوم فلسطینی اسرائیلی قبضے کے ہاتھوں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سامنا کر رہے ہیں، ’’یوم استحصال‘‘ کے دوہری تکلیف اور درد کو نمایاں کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی کی طویل عرصے سے قائم اصولی موقف کو سراہا اور او آئی سی سے کشمیریوں کی آواز کو مزید بلند کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے کا مطالبہ کیا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کشمیر کے کاز کے لیے او آئی سی کی واضح اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ او آئی سی، اپنے مختلف میکانزم کے ذریعے، بشمول او آئی سی کے خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر، او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر اور IPHRC کا مستقل میکانزم، کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرتا رہے گا اور بھارت کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کے غصب کرنے پر جوابدہ ٹھہرائے گا۔ سیکرٹری جنرل نے بھارتی قبضے کے ہاتھوں IIOJK میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عکاسی کرتی ’’فوٹو نمائش‘‘ کا بھی افتتاح کیا۔ جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل، خالد مجید نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔