راولپنڈی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) جڑواں شہروں میں طوفانی بارش کے نتیجے میں نالہ لئی میں طغیانی آ گئی، جس کے بعد حکام نے اطراف کی آبادیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ جڑواں شہروں میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ راولپنڈی کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 22 فٹ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گوالمنڈی کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح بھی خطرناک حد کو چھو رہی ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کی جانب سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق 20 فٹ پر کٹاریاں سے انخلا کا آغاز کردیا جائے گا۔ دوسری جانب راولپنڈی میں بارش سے متعدد نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، جس کے بعد انتظامیہ نے فوجی دستے، ریسکیو 1122 اور دیگر اداروں کو طلب کرلیا ہے۔ جبکہ گوالمنڈی پل کے قریب فلڈ سائرن بجا دیئے گئے اور قریبی آبادیوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے راولپنڈی میں 5 مختلف تعلیمی اداروں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ سیدپور گاؤں میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ گولڑہ میں 82 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اسی طرح بوکھڑا میں 71 ملی میٹر، پی ایم ڈی میں 88 ملی میٹر، شمس آباد میں 66، کچہری میں 34 ملی میٹر بارش ہوئی۔ دوسری جانب راولپنڈی کینٹ کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، جن میں رینج روڈ، شالے ویلی، جان کالونی ، چک جلال دین و دیگر علاقے شامل ہیں۔ کینٹ اور چکلالہ کینٹ کے علاقے بارش کے پانی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جہاں بارشی پانی نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں داخل ہوگیا۔ دریں اثنا کمشنر راولپنڈی انجینئر عامر خٹک اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ نے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے ہمراہ نالہ لئی کا دورہ کیا۔ انہوں نے گوالمنڈی اور پیرودھائی پل سے نالہ لئی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔