اسلام آبا د (محمدریاض اختر) ممتاز مسلم لیگی رہنما سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دیکر فلور کراسنگ کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا۔ آنے والے وقتوں میں کسی عدالت اور کسی معزز جج کی طرف سے 62/63 سمیت کسی بھی آرٹیکل میں سقم کی آبزرویشن نہیں سنی جائے گی۔ مخصوص نشستوں کی بابت عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد دو فاضل ججوں کے اختلافی نوٹ نے جمہوریت اور قانون پسندوں حلقوں کے خدشات اور تحفظات درست ثابت کر دئیے۔'' نوائے وقت''سے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ کا اختیار قانون سازی ہے او یہ حق کوئی سلب نہیں کرسکتا، سیاست دانوں کو تسلیم کرنا ہوگا کہ قانون ساز ادارہ (پارلیمان) سب سے مقدم اور بالا ہے۔ سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا کہ احتجاج ہر فرد' گروہ اور پارٹی کا جمہوری حق ہے تاہم احتجاج کی آڑ میں شہری اور قومی مفادات کو مثاتر کرنا درست ہے نہ قابل برداشت!! انہوں نے بتایا کہ تحریک لیبک اور جماعت اسلامی کا احتجاج ان حدود و قیود میں ہوا جس سے جڑواں شہروں کی عوامی ومعاشرتی زندگی مفلوج نہیں ہوئی ۔وفاقی حکومت ٹی ایل پی کی طرح جماعت اسلامی سے بھی بامقصد مذاکرات کررہی ہے جس کا نتیجہ عوامی بہبود کے حق میں نکلے گا۔ بجلی ایشوز پر بتایا کہ وزیراعظم میاں شہبازشریف کو عوامی تشویش کا ادراک ہے، آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی' بجلی چوری روکنے کے ایشو زیر بحث ہیں ،اس ضمن میں نوتشکیل شدہ ٹاسک فورس کلی طور پر یہ مسئلہ دیکھ رہی ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں بہت سی آئی پی پیز کے معاہدوں میں 2028ء تک توسیع دی ان سے پوچھا جائے کہ یہ توسیع کون سی قومی خدمت تھی؟ بنگلہ دیش کے حالات کو پاکستان سے جوڑنے بارے سوال پر لیگی رہنما نے بتایا کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے آمرانہ اقدام اور بھارت کے ساتھ ضرورت سے زیادہ دوستی نے بنگالی عوام کو اپنی حکومت کے سامنے لاکھڑا کیا، چند سو طلباء کے ساتھ کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بنگلہ دیش کی خودمختیاری اور سلامتی کی تحریک میں تبدیل ہوگیا جو شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کی رخصتی پر ختم ہوا۔سینیٹر ناصر محمود نے کہا کہ قائداعظم کے پاکستان کو دہشت گردی مہنگائی ' بیروزگاری اور بجلی ایشو جیسے مسائل کا سامنا ہے ۔ ملک و قوم کو ایسے سنگین مسائل سے نجات دلانے کیلئے سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنمائوں کو ایک پیج پر آنا پڑے گا، سیاست دان جتنی تاخیر کریں گے اتنے ہی مسائل گھمبیر ہوتے جائیں گے۔بنوں ، لکی مروت ، پارہ چنار اور سوات میں امن و امان کے واقعی ایشو ہیں ۔ صوبائی حکومت سیکورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل تیار کرے اسے وفاقی حکومت کی پوری سپورٹ میسر ہوگی۔ قومی ایشوز پر ذاتی اور جماعتی مفادات کو مقدم رکھنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے انداز سیاست پر کئے گئے سوال پر لیگی سینٹر نے بتایا کہ میاں نوازشریف قوم کے حقیقی ہمدرد ہیں ۔ بجلی کے بھاری بلوں میں کمی کے بارے میں وہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو ہدایت دے چکے ہیں جسکی روشنی میں وفاقی حکومت نے ترقیاتی کاموں میں سے 50ارب روپے کی خطیر رقم 200یونٹ والوں کیلئے مختص کی200سے 500یونٹ والے بجلی صارفین کی مشکلات پر بھی بات ہورہی ہے انشاللہ جلد صارفین کو بھی خبر ملے گی۔ تارکین وطن کے بارے میں بتایا کہ آزادکشمیر کی طرز پر پاکستان میں بھی اوورسیز کمیونٹی کے مسائل اجاگر کرنے کیلئے نمائندے ( ایڈوائزر ٹو پرائم منسٹر) کی تقرری ہوگی جس کیلئے پہلے قانون سازی ہونی ہے۔میاں نواز شریف تارکین وطن کے بہت بڑے سپورٹر ہیںانہوں نے ہر بیرون دورے میں اوورسیز کمیونٹی اور انکے نمائندوں کو اہمیت دی۔ اپنے شہر کے بارے میں سینیٹر ناصر محمود بٹ نے بتایا کہ راولپنڈی نوازشریف کے محبان اور دیوانوں کا شہرہے ان شاء اللہ شہر اور شہر کو درپیش تمام مسائل حل ہونگے۔ شدید بارشوں سے نالہ لئی کی اطراف میں رہنے والے پریشان ہیں ضلع انتظامیہ ' پنجاب حکومت اور عوامی نمائندے شہریوں کی دن رات خدمت میں مگن ہیں وہ خود بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ عوامی خدمت پر مامور ہیں۔