لاہور(نوائے وقت رپورٹ ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ نو مئی کا ماسٹر مائنڈ کمال ڈھٹائی اور بے شرمی سے معافی مانگ رہا ہے۔کل تک جو شخص کہتا تھا کسی کو این آر او نہیں دوں گا آج وہ رحم کی اپیل کر رہا ہے۔عمران خان اب ناک سے لکیریں بھی نکالیں گے تو ان کے دامن پر لگے سیاہ دھبے صاف نہیں ہو سکتے۔ عالمی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔ ایک منصوبے کے تحت عمران خان نے لوگوں کی ذہن سازی کی اور ان کو اشتعال دلایا۔ ان بدبختوں نے ہمارے قومی ہیروزکرنل شیر خان اور ایم ایم عالم کے مجسمے جلائے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن عمران خان گرفتار ہوا اسکے سرکردہ کارندوں نے لوگوں کو کہا باہر نکلو۔ عمران خان نے گرفتاری کے اگلے دن خود اعتراف کیا کہ میری گرفتاری پر لوگوں نے یہ رد عمل دیاہے۔ کچھ دن پہلے بھی عمران خان نے جی ایچ کیو پر حملے کا بھی اعتراف کیاتھا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایک طرف تم بانی پاکستان کا گھر جلاتے ہو جبکہ دوسری طرف بے شرمی سے معافی بھی مانگتے ہو۔ کور کمانڈر ہاؤس میں یاسمین راشد،اعجاز چودری اور محمود الرشید کی قیادت میں تحریک انصاف نے حملہ کیاجبکہ حسان نیازی نے پہلے کورکمانڈر کا یونیفارم لہرایا پھر جلایا۔ کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے وقت علیمہ خان،عظمی خان اور رانی خان وہاں موجود تھیں۔انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات اور حساس ادارے کے دفاتر پر حملوں کی ویڈیو ثبوت موجود ہیں۔ تحریک انصاف کے لوگوں کے حملے کی ویڈیو ایک دو نہیں سینکڑوں کی تعداد میں سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ تمہارے مگرمچھ کے آنسو اور بناوٹی معافیاں تمہارے منہ پر واپس ماری جا رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ غیر مشروط معافی تو عدالتیں بھی قبول نہیں کرتیں پاکستان کے عوام شہداء کے مجسمے جلانے پر مشروط معافی کیسے قبول کر لیں؟