اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو یہاں ترکیہ کے وزیر تجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات کی قیادت میں ترکیہ کے وفد سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ترکیہ کے وزیر اور ان کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں برادرممالک کے درمیان دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی ترقی کے مزید امکانات موجود ہیں۔ ترکیہ کے وزیر تجارت نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون میں اضافہ کی استعداد موجود ہے۔ انہوں نے خدمات، صحت، تعلیم، طب اور فیشن سمیت ممکنہ سرمایہ کاری کے لیے کلیدی شعبوں کی نشاندہی بھی کی۔ ترکیہ کے وزیر تجارت نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے ترکیہ کی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان فضائی رابطوں کو بڑھانے کی سفارش کی تاکہ معاشی تبادلوں میں اضافہ کو ممکن بنایا جا سکے۔ ترکیہ کے وزیر بولات کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سٹاف لیول کے حالیہ معاہدے سے بھی آگاہ کیا جس کا مقصد طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے ٹیکسیشن، توانائی اور سرکاری اداروں میں جاری اصلاحات کے حوالہ سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی ترکیہ کے وزیر کوآگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کو نسل کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ سے میزان بنک کے وفد نے ملاقات کی۔ وفدکی قیادت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ریاض ایس اے اے ادریس کر رہے تھے۔ وفد میں صدر اور سی ای او عرفان صدیقی، ڈپٹی سی ای او سید امیر علی بھی شامل تھے۔ ملاقات میں بنک آف پاکستان کے گورنر اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران چیئرمین نے بنک کی مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے بنک کی حیثیت پر روشنی ڈالی، جس کی پاکستان بھر میں 1000 شاخوں میں 17000 سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے منافع اور ترسیلات زر میں اضافہ کی سہولیات کاذکرکرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے ملک کے درست اقتصادی سمت میں آگے بڑھنے کی عکاسی ہو رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان میں کلی معیشت کے تمام اشاریے درست اور مثبت انداز میں نمو پذیر ہیں، ملک کے معاشی انتظام پر عوام کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔