موسمی اثرات کم کرنے، ماحولیاتی نظام کی بحالی کیلئے بانس کی کاشت اہم ، عاطف مجید

Aug 09, 2024

 اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان میں موسمی اثرات کو کم کرنے، ماحولیاتی نظام کی بحالی اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد کے لیے بڑے پیمانے پر بانس کی کاشت کاری انتہائی اہم ہے۔ پشاور فاریسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عاطف مجید نے کہا کہ بانس کی کاشت کاربن کے اثرات کو کم کرنے اور آمدنی پیدا کرنے کے مواقع میں اضافے میں مدد کرے گی۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ بانس دنیا بھر میں سب سے تیزی سے اگنے والا پودا ہے، جو اسے ایک انتہائی موثر کاربن سنک بناتا ہے۔ یہ سالانہ 17 ٹن فی ہیکٹر کی متاثر کن شرح سے کاربن کو الگ کرتا ہے۔ دوسرے درختوں کے جنگلات کے مقابلے میں، بانس کا جنگل 35 فیصد زیادہ آکسیجن خارج کرتا ہے، جس سے یہ ماحول میں آکسیجن کا ایک اہم حصہ بنتا ہے۔ بانس دوسرے درختوں کے برعکس تین سے پانچ سال میں پک جاتا ہے، جس کی پختگی میں عموما 20 سے 30 سال لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانس کی کچھ اقسام ایک دن میں 47.6 انچ تک بڑھ جاتی ہیں۔ سازگار حالات میں، بانس کی کچھ قسمیں روزانہ ایک میٹر سے بھی زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔

مزیدخبریں