22میل پیٹرولنگ پولیس چوکی سیاحوں اور مقامی افراد  کیلئے  عذاب بن گئی 

 مری (نامہ نگار خصوصی)  پنجاب حکومت نے مختلف علاقوں میں پیٹرولنگ چوکیوں کا قیام چوری اور ڈکیتی کے روکھ تھام کے لئے کیا تھا اسی سلسلے میں 22میل کے مقام پر پولیس چوکی قائم کی گئی تھی لیکن اب یہ پولیس چوکی خوف کی علامت بن چکی ہے جہاں پر بے جا ناکے لگا کر افسران اور اہلکار سیاحوں اور مقامی افراد کی گاڑیوں کو روک کر جامع تلاشیاں لیتے ہیں جبکہ فیملی کا منہ سونگنا اور نکاح نامہ طلب کرنا معمول بن چکا ہے پولیس اہلکار سیاحوں کے ساتھ نہایت بد تمیزی سے پیش آتے ہیں اور انہیں مختلف ہیلے بہانوں کے بعد کئی کئی گھنٹے زلیل و خوار کیا جاتا ہے ادھر ملتان سے آئے ہوئے سیاح نعمان نے الزام لگایا  کہ وہ ہفتہ کے روز سیر کے لئے اپنی فیملی کے ہمراہ مری آرہے تھے کہ راستہ میں 22میل چوکی کے اہلکاروں نے ناکہ لگایا ہوا تھا جنہوں نے مجھ سے نکاح نامہ طلب کیا اور مجھے کئی گھنٹے زلیل و خوار کرتے رہے اور آخر میں مجھ سے دس ہزار روپے لیکر میری جان بخشی گئی دوسری طرف چند دن قبل تریٹ کے ہی مقام پر نامعلوم ڈاکو ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کر کے اس سے گاڑی چھین کر لے گئے۔

ای پیپر دی نیشن