جنرل ڈیمپسی کا کہنا ہے کہ پاکستانی علاقوں میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں جنہیں ختم کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو حملے پر جنرل کیانی سے بات ہوئی ہے، اس حملے سے امریکا کوکیا حاصل ہونا تھا، بدقسمتی سے پاک فوج سمجھتی ہے کہ نیٹو نے حملہ جان بوجھ کرکیا۔ جنرل ڈیمپسی نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی معطل ہونے سے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں، افغانستان میں رسد کیلئے نئےمہنگے راستے تلاش کرسکتےہیں۔ امریکا تباہ ہونےوالے ٹینکرز کا معاوضہ ادا نہیں کریگا۔ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف کا کہنا تھا کہ نیٹو افواج نے اپنے اہداف حاصل کرلئے ہیں، افغانستان میں لویہ جرگے کی حمایت کرتے ہیں، امریکا افغان اتحادیوں سے ڈومور کے مطالبے پر غور کررہا ہے اور افغانستان میں پاکستان کا اثرورسوخ بھی کم کرنا ہوگا۔