واشنگٹن + کراچی (اے پی اے) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق پاکستان میں سرمایہ داروں اور غریب مجرمان کے لئے جیلوں میں مختلف نظام زندگی ہے۔ ایک طرف تل دھرنے کو جگہ نہیں تو دوسری جانب آسائشات ایسی ہیں جو کئی لوگوں کو گھروں میں بھی میسر نہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی ایک صدی پرانی سنٹرل جیل میں قیدیوںکی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ وہاں تل دھرنے کو جگہ نہیں لیکن 262 کارکنوں کی قاتل فیکٹری کے مالکان ارشد بھیلہ اور شاہد بھیلہ بہت آرام دہ حالات میں ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی درجہ دوم میں موجود بھیلہ برادران کو ایک نجی کمرہ، باتھ روم، ٹیلیویژن اور الگ سے تیار کردہ ذاتی کھانا دستیاب ہے۔