گرم و روشن ایوانِ صدر

گرم و روشن صدرکا ایوان ہےپھر توانائی کا کیا بحران ہےبیٹھ کر دیکھیں بجھے چُولہے کے پاسکسقدر مُشکل میں عام انسا ن ہےاُن کو ”سی این جی“ کی ہوگی کیوں تلاشاُن کو کوئی غم نہ ہے فکرِ معاشاُن کو ”سب اچھا“ کی ملتی ہے رپورٹوہ ہیں سادہ دل حقیقت ناشناسلوگ جو گھنٹوں قطاروں میں ہیں خواراور پھر مایوس بعد از انتظارلوٹتے ہیں گھر کو سی این جی بغیرصرف دھکوں سے چلا کر اپنی کاررکشے ویگن اور موٹر سائیکلیںاُن کو ہیں درپیش کتنی مشکلیںکس طرح جاری رکھیں اپنا سفرکیا بیاں مجبوریاں اپنی کریںگھی سے بھی مہنگا یہاں پٹرول ہےبول سچا ہے نہ پُورا تول ہےحالت صنعت اور زراعت کا بُرااور نظم و ضبط ڈانواڈول ہےصدر کو کیا کچھ نظر آتا نہیںکوئی بھی سچ اُن کو بتلاتا نہیںتنگ آکر خُودکشی کرتے ہیں لوگچین مرکے بھی کوئی پاتا نہیںصدر کہتے ہیں کہاں بحران ہےسچ کوجھٹلانا بہت آسان ہےدل پہ رکھ کر ہاتھ وہ سوچیں ذراملک یہ قائد کا پاکستان ہے ؟

ای پیپر دی نیشن