پشاور (آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی کے قائد اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پاکستان اور کالاباغ ڈیم ایک ساتھ نہیں چل سکتے، تین صوبے اسکی مخالفت کر چکے اب اگر سپریم کورٹ بھی اس کے حق میں فیصلہ دے تو تسلیم نہیں کرینگے اگر پنجاب اپنی ہٹ دھرمی ظاہر کرکے یہ بتانا چاہتا ہے کہ وہ وفاق کا کمانڈر ہے تو ہم ماضی میں کسی کمانڈر کے سامنے نہیں جھکے‘ آج بھی سر کٹا دینگے جھکیں گے نہیں‘ متنازعہ مسئلے پر سپریم کورٹ بھی فیصلہ دے تو اسکی کسی طور حمایت نہیں کرینگے ‘ یہ وقت مذاق کا نہیں اب کمر باندھ کے میدان عمل میں اترنا ہے‘ سیاست میں دروازے کھلے رہتے ہیں ‘ اے این پی کو نہ پہلے کسی کی ضرورت تھی نہ اب ہو گی‘ ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام کی عدالت میں جائینگے۔ وہ ہفتہ کو یہاں کالاباغ ڈیم نامنظور پر اے این پی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے امیر حیدر خان ہوتی، اے این پی کے سینیٹر اور سندھ کے صوبائی صدر شاہی سید، اے این پی کے صوبائی وزراءصوبہ خیبر پی کے اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی اور اے این پی کے قائد اسفند یار ولی سمیت تمام مقررین نے کالاباغ ڈیم کو دفن شدہ منصوبہ قرار دیتے ہوئے لاہور کی عدالت سے اس منصوبے پر کام شروع کئے جانے کے حکم کی شدید الفاظ میں مخالفت کی۔ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ کا لاباغ ڈیم کے حوالے سے تین صوبے اپنا مﺅقف دے چکے اور اسے دفن کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو کام پانچ سالوں میں ہم نے کردکھایا گزشتہ تاریخ میں اسکی کوئی مثال ہو تو سامنے لائی جائے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے اور اسے دوبارہ زندہ کرنے والے پختون کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جو کہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور اسے کامیاب نہیں ہونے دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ متنازعہ مسئلہ ہے اس پر اسلام آباد مشاورتی اجلاس میں شرکت کرینگے تاہم ہمارہ مﺅقف وہی ہے جو پہلے تھاکالا باغ ڈیم کسی طور قبول نہیں ہے۔ دیگر مقررین نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا کہ پختون جان دے دینگے لیکن کالا باغ ڈیم بننے نہیں دینگے ۔
پاکستان اور کالاباغ ڈیم ایک ساتھ نہیں چل سکتے: اسفند یار ولی
Dec 09, 2012