لندن (خصوصی رپورٹ/ خالد ایچ لودھی) بھارت کے اعلیٰ سطح کے فوجی وفد کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران بھارت اور امریکہ کے مابین فوجی تعاون کے منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے حکمت عملی طے پا گئی جس کے تحت پہلے مرحلے میں آئندہ سال بھارت کو ڈرون ٹیکنالوجی کے علاوہ مرحلہ وار ڈرون طیاورں کی فراہمی پر بھی امریکہ نے رضامندی کا اظہار کیا ہے اس سے پہلے گذشتہ دنوں اسرائیل کے ایک فوجی وفد نے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران اسرائیلی فوجی ماہرین نے وادی کشمیر میں ڈرون حملوں میں استعمال ہونے والے جدید کنٹرول سینٹر کے قیام میں عملی تعاون فراہم کیا اور سیٹلائٹ کے جدید نظام کی تنصیب کے منصوبے کو آخری شکل دی۔ مغربی عسکری ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت کو ڈرون ٹیکنالوجی کی فراہمی سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت ڈرون طیاروں کا استعمال کر سکے گا۔ امریکی صدر بارک اوباما کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے بعد بھارت کے اعلیٰ فوجی وفد کا پینٹاگون کا یہ پہلا دورہ تھا اس دوران بھارتی فوجی وفد معمولی طور پر امریکی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر میں بھی بریفنگ دی گئی اور اسکے علاوہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ اور امریکی سی آئی اے کے اعلیٰ افسران کی ملاقاتیں بھی ہوئیں جن میں افغانستان کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔