کوئٹہ (نوائے وقت نیوز) بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق زیادہ تر نشستوں پر آزاد امیدواروں کی کامیابی کا سلسلہ جاری ہے اور انکی یہ تعداد 523 تک جا پہنچی ہے۔ جبکہ سیاسی جماعتوں میں نیشنل پارٹی آگے ہے۔ نیشنل پارٹی نے 250 سیٹیں جیت کر میدان مار لیا۔ مسلم لیگ ن نے 196 جبکہ پشتون خوا ملی عوامی پارٹی نے 181نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ دیگر پارٹیوں میں بی این پی نے 92، جے یو آئی ف نے 113 نشستیں حاصل کیں۔ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات میں 58 فیصد نشستوں پر مقابلہ کےلئے ٹرن آﺅٹ تقریباً 40 فیصد رہا ۔ضلع کونسل کے انتخابات میںکوئٹہ میں پشونخوا ملی عوامی پارٹی پانچ نشستوں کےساتھ سرفہرست اور جے یو آئی ف نے تین نشستیں حاصل کیں۔ کیچ میں نیشنل پارٹی 40 بی این پی کے حصہ میں آٹھ نشستیں آئیں، نوشکی میں آٹھ آزاد امیدوار جبکہ ژوب میں ق لیگ نے چھ جبکہ جے یو آئی نظریاتی نے چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ پنجگور میں نیشنل پارٹی نے 70 بی این پی عوامی نے62 سیٹیں حاصل کیں، جعفرآباد میں25آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ ن 7 جبکہ آوران میں آٹھ آزاد امیدوار جیتے۔ لورالائی میں پشتونخوا ملی پارٹی نے 15اور آزاد امیدواروں نے چار نشستیں حاصل کیں۔ موسیٰ خیل میں جے یو آئی ف نے چار، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے تین جبکہ بارکھان میں دس آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ مستونگ میں نیشنل پارٹی کو11 اور آزاد امیدوار سات نشستوں پر کامیاب ہوئے جبکہ قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی ف نے 11، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے چار سیٹیں جیتیں، محبت پور میں ن لیگ نے11 جبکہ تین نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ ڈیرہ بگٹی میں 9سیٹوں پر کامیابی حاصل کرکے آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا دو سیٹیں مسلم لیگ ن کے حصہ میں آئیں۔ زیارت میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے پانچ جے یو آئی (ف) نے چار خاران میں دس سیٹیں آزاد امیدوار تین ق لیگ نے حاصل کیں۔ جھل مگسی میں دس آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ ن نے تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ ورسک میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ اور جے یو آئی ف کے پانچ امیدوار کامیاب ہوئے۔ قلات میں نیشنل پارٹی کو آٹھ مسلم لیگ ن کو چھ، سہڑی میں نیشنل پارٹی کو تین اور سات آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ لسبیلہ میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے سات آزاد امیدواروں نے دو سیٹیں حاصل کیں گوادر میں بلوچستان نیشنل پارٹی نے دس جبکہ نیشنل پارٹی کے سات امیدوار جیتے نصیرآباد میں مسلم لیگ ن 16 نیشنل پارٹی چار، چاغی میں ق لیگ چھ اور پیپلزپارٹی چار نشستیں حاصل کرسکی۔ خضدار میں مسلم لیگ ن نے 15نیشنل پارٹی اور بی این پی نے9,9 نشستیں حاصل کیں۔ پشین میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے چھ جے یو آئی ف نے تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ کوئٹہ میٹروپولیٹن میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کو 19، مسلم لیگ ن نو جبکہ 14آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، بی این پی مینگل چار، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ جے یو آئی نظریاتی کے تین امیدوار کامیاب ہوئے، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچستان کی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف دو، دو نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکیں۔ جے یو آئی ف، پیپلزپارٹی اور متحدہ وحدت المسلمین کو ایک ایک نشست ملی جبکہ جیتنے والی جماعتوں کے حامیوں نے صوبہ بھر میں جشن منایا اور آتش بازی بھی کی۔ الیکشن کمشن کے مطابق صوبے میں 221 شکایات موصول ہوئیں۔ زیادہ تر شکایات پولنگ میں تاخیر اور بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشان واضح نہ ہونے سے متعلق ہیں۔ الیکشن کمشن نے کہا تمام شکایات کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کا ازالہ کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کہا بلوچستان میں 513 خالی نشستیں ہیں۔ ان خالی نشستوں پر بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے شیڈول 8 دن میں جاری ہو گا۔ خالی نشستوں پر الیکشن کے بعد چیئرمین یونین کونسل اور ضلع کونسل کے الیکشن ہونگے۔ چیئرمین یونین کونسل اور ضلع کونسل کا انتخاب بلاواسطہ ہو گا۔
بلوچستان/ بلدیاتی الیکشن