فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) حق نواز کے قتل کے الزام میں وزیر مملکت عابد شیر علی اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا، انکے داماد احمد شہریار، ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل سمیت 310 افراد کے خلاف تھانہ سمن آباد پولیس نے قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور لڑائی، مارکٹائی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حق نواز کے بھائی عطا اللہ کی مدعیت میں عابد شیر اور رانا ثناء اللہ سمیت 310 افراد پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق تھانہ سمن آباد، فیصل آباد میں مقدمہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پولیس تحمل سے کام لے رہی ہے، فائرنگ کرنے والا ن لیگی ہے نہ میرا ذاتی ملازم، فوٹیج موجود ہے، فائرنگ کرنے والے کو گرفتار کیا جائے گا، مرو، مارو اور جلائو گھیرائو کا نعرہ لگانے والے حالات کے ذمہ دار ہیں۔ فیصل آباد میں تصادم کی کوئی صورتحال نہیں، ہڑتال ناکام ہونے پر پی ٹی آئی نے 3جگہ جلائو گھیرائو شروع کر دیا، حالات صبح سے نارمل تھے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے الزام لگایا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص رانا ثناء اللہ کے داماد کا گارڈ ہے جبکہ رانا ثناء اللہ نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ کرنے والے سے نہ میرا کوئی تعلق ہے اور نہ مسلم لیگ ن کا۔ ویڈیو کی مدد سے گرفتار کیا جائیگا پھر پتہ چل جائیگا کہ یہ دہشت گرد ہے یا شرپسند ہے‘ یا پی ٹی آئی کا کارکن ہے۔ فائرنگ کرنے والا تحریک انصاف کی اتحادی مذہبی جماعت کا عہدیدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود اپنے بیان پر قائم رہیں آج میں اصلیت بتاؤں گا۔
فائرنگ رانا ثناء کے داماد کے گارڈ نے کی : شاہ محمود‘ بیان پر قائم رہیں آج اصلیت بتاؤں گا : رانا ثنا
Dec 09, 2014