لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے شریف برادران کی تشہیری مہم کے خلاف دائر درخواست میں تحریک انصاف پنجاب کے صدر کی انکم ٹیکس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ درخواست گزار پہلے نیک نیتی ثابت کرے پھر وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کئے جائیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل شاہد نسیم گوندل نے موقف اختیار کیا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے نوازشریف اور شہباز شریف کی ذاتی تشہیر کی جا رہی ہے جبکہ شریف برادران کی تشہیری مہم چلاکر سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ آئین کے تحت سرکاری رقم مخصوص سیاسی پارٹی کی تشہیر کے لئے خرچ نہیں ہو سکتی۔ شریف برادران کی تصاویر پر مشتمل تشہیری مہم روکنے کا حکم دیا جائے اور وفاقی اور صوبائی حکومت سے تشہیری مہم پر خرچ ہونیوالی رقم کا مکمل ریکارڈ طلب کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ بعض اشتہارات میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی ذاتی تشہیر کی گئی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار پہلے اپنی نیک نیتی ظاہر کرتے ہوئے انکم ٹیکس کے گوشوارے اور شریف برادران کی تشہیری مہم پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کروائیں پھر عدالت وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کرے گی، عدالت نے درخواست کی سماعت اٹھارہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔
شریف برادران کی تشہیری مہم کیخلاف درخواست، صدر پی ٹی آئی پنجاب کے انکم ٹیکس کی تفصیلات طلب
Dec 09, 2014