چیئرمین متروکہ وقف املاک تقرری کیس، لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی تعیناتی کیخلاف دائر تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے 20 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے روبینہ آصف کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل ظہیر الدین بابر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے سیاسی بنیادوں پر صدیق الفاروق کو چیئرمین متروکہ وقف املاک تعینات کیا۔ چیئرمین متروکہ وقف املاک کے عہدے کیلئے عمر کی حد 62 سال اور تعلیمی قابلیت پوسٹ گریجویٹ یا چارٹرڈ اکائونٹنٹ مقرر ہے تاہم حکومت نے 67 سالہ شخص کو چیئرمین تعینات کیا ہے جبکہ صدیق الفاروق کی تعلیمی قابلیت بھی بی۔اے ہے۔ علاوہ ازیں تعیناتی کے وقت کوئی اخبار اشتہار نہیں دیا گیا لہٰذا صدیق الفاروق کی بطور چیئرمین متروکہ وقف املاک تعیناتی کالعدم کی جائے۔ عدالت نے چیئرمین متروکہ وقف املاک کی تعیناتی کیخلاف خلاف دائر تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے 20 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...