اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی فورم پر ایران کی حمایت کرتا ہے ، عالمی برادری انسانی ضروریات کی اشیاء کی تجارت ایران کے ساتھ کھولے اور خاص طور پر خوردنی اشیاء کی فراہمی پر عائد پابندیاں نرم کی جائیں، وہ گذشتہ روز پاکستان ایران مشترکہ اقتصادی کمشن کے 19ویں اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت اسحاق ڈار اور ان کے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر علی طیب نیا نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کی اعلی قیادت باہمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم رکھتی ہے ہم نہ صرف تجارتی و اقتصادی تعلقات بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں بلکہ انہیں مضبوط بھی بنانا چاہتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں یہاں آکر خوشی ہوئی ہے اور وہ ایک مرتبہ پھر دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ ایران پاکستان کے ساتھ توانائی، ٹرانسپورٹ، مواصلات، معدنیات، زراعت، صحت اور بینکنگ کے شعبوں میں جامع فریم ورک سمجھوتے کے تحت تعاون بڑھا سکتا ہے۔ مشترکہ اقتصادی کمشن کے اجلاس میں اقوام متحدہ اور امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے باعث درپیش مسائل کا جائزہ لیا جائے گا اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر عملدرآمد ، کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کی تعمیر اور نوشکی دالبندین ہائی وے کی بہتری پر غور ہوگا۔ اجلاس میں ایران سے مکران ڈویژن کیلئے 74میگا واٹ، گوادر کیلئے 100میگا واٹ اور بلوچستان کیلئے ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی درآمد کا بھی جائزہ لیا جائیگا جس کے بعد 12مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ کونسل کا حتمی اجلاس آج ہو گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت گذشتہ روز ساتویں قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا دوسرا دو سالہ اجلاس ہوا جس میں جنوری تا جون 2014ء کے دوران اس پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاء کے سامنے مسودہ رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں ٹیکسوں کی بنیاد کو وسیع کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا تاکہ ٹیکسوں کی مجموعی وصولی میں اضافہ کیا جا سکے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں بھی اضافہ ہو سکے۔ ارکان نے تفصیلی غور و خوض کے بعد رپورٹ کی منظوری دی جسے پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے اس ضمن میں پاکستان ایران بزنس کونسل اہم کردار ادا کرسکتی ہے جبکہ ایران کے وزیر اقتصادیات و خزانہ علی طیب نیا نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور وہ گیس پائپ لائن منصوبے سمیت تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر نے گذشتہ روز دفتر خارجہ میں سرتاج عزیز سے ملاقات کی اور ان سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ باہمی تجارتی کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ پاکستان تجارتی و اقتصادی تعلقات بڑھانے کیلئے کوشاں ہے اور گیس پائپ لائن منصوبے کو بھی آگے بڑھانا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کو توانائی کی سخت ضرورت ہے۔