اسلام آباد ( وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز مشرف غداری کیس میں سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر 12 دسمبر جمعہ تک رائے طلب کر لی ہے۔ عدالت عالیہ میں پرویز مشرف غداری کیس میں زاہد حامد کو شریک ملزم بنانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے زاہد حامد کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا تھا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کے لئے ہائیکورٹ درست فورم نہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت کو خصوصی اختیارات د یے گئے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے 21 نومبر کے فیصلے کے خلاف توفیق آصف ایڈووکیٹ کی درخواست کو بھی یکجا کر کے 12 دسمبر کو ایک ساتھ سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔ آئندہ سماعت پر دونوں درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر دلائل سنے جائیں گے۔ آن لائن کے مطابق ابتدائی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کو متعلقہ فورم پر چیلنج کیا جاسکتا ہے کیونکہ آئینی طور پر خصوصی عدالت کو ہائیکورٹ کے برابر اختیارات دیئے گئے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت عالیہ پہلے اس چیز کا فیصلہ کرے گی کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستیں قابل سماعت ہیں یا نہیں۔گزشتہ روز جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے ایڈووکیٹ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔ فاضل وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ درخواست گزار کی جانب سے خصوصی عدالت کے 21 نومبر 2014ء کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ خصوصی عدالت نے درخواست گزار کو سنے بغیر فیصلہ دیا ہے۔ آرٹیکل 6 کا مقدمہ درخواست گزار کیخلاف نہیں بنتا۔ فاضل وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خصوصی عدالت نے آرٹیکل 6 کے مقدمے میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز‘ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ آئینی تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔ مختصر سماعت کے بعد عدالت نے خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر اٹارنی جنرل پاکستان کو آئندہ پیشی پر عدالت میں دلائل دینے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔