اسلام آباد (سجاد ترین/خبرنگار خصوصی) وزیر داخلہ چودھری نثار ایوان میں ارکان سے حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کرتے رہے مگر ایوان کو فیصل آباد کی صورتحال سے آگاہ نہیں کیا اور چند منٹ کے بعد خاموشی سے ایوان سے چلے گئے۔ فاٹا کے ارکان آئی ڈی پیز کی صورتحال پر بحث کرتے رہے اور پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بھی یہی قرار دیتے رہے۔ایوان میں فرینڈلی اپوزیشن کے فرائض سرانجام دینے والے اپوزیشن لیڈر اچانک رونق افروز ہوئے اور فیصل آباد میں ہونے والے تشدد کے واقعات پر اس انداز میں گفتگو کی جس پر محسوس کرنا مشکل ہو رہا تھا کہ وہ حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں یا حمایت‘ پیر کو اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں چند درجن سے بھی کم تعداد میں ارکان موجود تھے حکومتی و اپوزیشن کی فرنٹ لائن کی تمام نشستیں خالی تھیں۔ایوان میں موجود ارکان آئی ڈی پیز کی صورتحال پر جاری بحث سے بے نیاز ٹولیوں کی شکل میں جمع ہوکر فیصل آباد شہر میں ہونیوالے واقعات پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔ سپیکر سردار ایاز صادق کو حکومتی و اپوزیشن ارکان اداس قرار دیتے رہے۔ حکومتی ارکان کی رائے تھی کہ این اے 122 کے بارے میں الیکشن ٹربیونل کے فیصلے نے سردار ایاز صادق کو اداس کر رکھا ہے۔
خاموشی