سٹاک ہوم+ اوسلو (اے ایف پی+ آئی این پی) ملالہ یوسفزئی کل اوسلو میں اپنا نوبل امن پرائز وصول کریں گی۔ دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام پانے والی ملالہ کے ساتھ اس ایوارڈ میں بھارت کی 60 سالہ کیلاش ستیارتھی بھی پرائز وصول کرینگی۔ فرانس کے پیٹرک موڈیانو ادب اور جین ٹرولے معاشیات کے نوبل انعام وصول کر رہے ہیں تاہم اس سال نوبل ایوارڈ کی مرکز نگاہ ملالہ یوسفزئی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد کی بنا پر نوبل انعام حاصل کرنیوالی ملالہ نے اپنی پرانی یادیں نہیں بھلائیں اور اس موقع پر اپنے خون آلود لباس کو نوبل پیس سنٹر کی تقریب کی نمائش کیلئے پیش کیا ہے۔ وہ 2012ءمیں طالبان کی فائرنگ سے زخمی ہو گئی تھیں۔ نوبل پیس سنٹر نے اس تقریب میں ملالہ کا خون آلود یونیفارم نمائش کیلئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوبل پیس سنٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بینٹے ایرکسن نے کہا کہ ملالہ کا خون آلود یونیفارم لڑکیوں کے سکول جانے کے حق کے لئے لڑنے والی طاقتوں کیلئے ایک ٹھوس علامت بن چکا ہے۔ ملالہ کے گھر والوں نے اس یونیفارم کو محفوظ رکھا ہم شکر گزار ہیں کہ ملالہ نے نمائش میں پیش کرنے کے لئے اس یونیفارم کا انتخاب کیا۔ ملالہ اور کیلاش اس نمائش کا افتتاح 11 دسمبر کو کرینگے اور اگلے دن یہ نمائش عام لوگوں کیلئے کھول دی جائیگی۔ ملالہ نے نوبل امن انعام کی تقریب میں 5 لڑکیوں کو مہمان کی حیثیت سے مدعو کر لیا۔ نوبل امن انعام کی تقریب میں شازیہ رمضان، کائنات ریاض اور کائنات سومرو کے علاوہ شام کی لڑکی فیرون اسملیبیان اور نائیجیریا کی آمنہ یوسف کو بھی مدعو کیا گیا ہے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ نوبل امن انعام ان تمام لڑکیوں کیلئے ہے جو تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
ملالہ/ ایوارڈ