لاہور (احسن صدیق) پنجاب حکومت کی دستاویز میں انکشاف ہوا ہے گزشتہ 7مالی برسوں 2007-08ءسے 2013-14ءکیلئے اعلان کئے گئے ترقیاتی بجٹ پر نظرثانی کرنے کے باوجود پوری طرح استعمال نہیں کئے جا سکے۔ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2007-08ءکیلئے نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ 122ارب روپے مقرر کیا گیا لیکن صرف 97 ارب روپے خرچ کئے جاسکے۔ 2008-09ءکے لئے ترقیاتی بجٹ نظرثانی کرکے 156 ارب روپے مقرر کیا گیا لیکن 133ارب روپے خرچ کئے جا سکے۔ 2009-10ءمیں نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ 134 ارب روپے تھا لیکن 119 ارب روپے خرچ کئے جا سکے۔ 2010-11ءکیلئے ترقیاتی بجٹ کو نظرثانی کرکے 128ارب روپے مقرر کیا گیا لیکن صرف 94 ارب روپے استعمال کئے جا سکے۔ مالی سال 2011-12ءکیلئے ترقیاتی بجٹ نظرثانی کرکے 161 ارب روپے مقرر کیا گیا لیکن 136 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ مالی سال 2012-13ءمیں ترقیاتی بجٹ 173 ارب روپے مقرر کیا گیا اور صرف 147 ارب روپے خرچ کئے جا سکے۔ مالی سال 2013-14ءکا ترقیاتی بجٹ نظرثانی کرکے 224 ارب روپے مقرر کیا گیا لیکن 195 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ دستاویز کے مطابق مالی سال 2013-14ءکیلئے ترقیاتی سکیموں کی کل تعداد 3584 تھی جس میں 1179 جاری سکیمیں اور 2405 نئی سکیمیں شامل تھیں اور صرف 760 ترقیاتی سکیمیں مکمل ہو سکیں جن کا تناسب مجموعی ترقیاتی سکیموں کا 21 فیصد بنتا ہے۔
ترقیاتی بجٹ
پنجاب میں 7 برسوں سے ترقیاتی بجٹ نظرثانی کے باوجود استعمال نہیں ہوا
Dec 09, 2014