اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے جڑانوالہ میں قتل کے مقدمے میں ملوث ملزم غلام قادر کی رہائی کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردے دےا جس پر پولیس نے ملزم کوکمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا، جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ معاشرے میں ہونے والے واقعات سے ایسا لگتا ہے کہ کسی کو مرنا ہی نہیں اور نہ ہی اسے اللہ کو کوئی جواب دینا ہے قتل کرنے کا طریقہ کار بدلتا رہتا ہے اب تو کرائے کے لوگوں سے دشمنوں کو مروایا جاتا ہے۔ استغاثہ چاہے تو کسی کو ملزم، اور کسی ملزم کو بے گناہ قرار دے کر رہا کرا دے۔ ملزم غلام قادر نے اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لیتے ہوئے عارف کو پچیس جنوری 1999ءکو جڑانوالہ میں قتل کر دیا تھا جس پر ماتحت عدالت نے سزائے موت سنائی جس کو ہائی کورٹ نے ختم کرتے ہوئے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کیخلاف مقتول کے لواحقین نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
فیصلہ کالعدم