لاہور (معین اظہر سے) ملک میں دہشت گردی کے لئے 8 دہشت گرد تنظیموں نے اتحاد بنا لیا ہے۔ افغانستان کے صوبے غزنی میں ہونے والے دہشت گرد تنظیموں کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف اتحاد بنایا گیا ہے ان تنظیموں کا اجلاس لشکر جھنگوی عالمی کے رہنما خالد خراسانی کی زیر قیادت منعقد ہوا ان میں خلیفہ منصور گروپ، جماعت احرار، ٹی ٹی پی سجنہ گروپ، قاری حسین گروپ، لشکر جھنگوی، ٹی ٹی پی شہریار مسعود گروپ، ٹی ٹی پی فضل اللہ گروپ کے لوگ شامل تھے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کو حساس ادارے کی طرف سے رپورٹ موصول ہوئی ہے جس میں ان تنظیموں کے ممکنہ اتحاد کے بعد دہشت گردی کے امکانات ظاہر کئے گئے ہیں۔ حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اتحاد پاکستان کے خلاف قائم کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں راء کی سپورٹ والی ایک تنظیم نے بھی شرکت کی جس میں پاکستان میں دہشت گرد کارروائیاں اور پاکستان چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ کو ٹارگٹ کرنے کی بات چیت بھی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے خلاف اس قسم کا اتحاد ماضی میں بھی بن چکا ہے 2014 میں اسی طرح کا اتحاد بنا تھا جس کے پاکستان پر اثرات منعقد ہوئے تھے اور دہشت گرد کارروائیوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو ا تھا۔ ذرائع کے مطابق ان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ منسلک افراد کی نگرانی کو پاکستان میں سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گرد زیادہ تر سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خوف ہراس پیدا کیا جاسکے اور پاکستان کی عالمی سطح پرزیادہ سے زیادہ بدنامی ہو ۔ اور ملک کے اندر سرمایہ کاری کو روکا جاسکے وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا رپورٹ کے بعد کومبنگ آپریشن مزید تیز کر دئیے گئے ہیں جنوبی پنجاب، اندرون سندھ اور دیگر اہم شہروں میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے خفیہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ واضح رہے پاکستان فوج کے اپریشن کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں انتہائی کمی ہوئی ہے۔ تین سال قبل دہشت گردی کے تقریباً ایک ہزار سے زیادہ الرٹ جاری ہوتے تھے تاہم اب موجودہ سال کے دوران سب سے کم الرٹ جاری ہوئے ہیں۔