لاہور (فرخ سعید خواجہ) حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی پنجاب کی میونسپل کمیٹیوں، میونسپل کارپوریشنوں، ضلع کونسلوں اور لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن میں بھاری اکثریت نے دوسری سیاسی جماعتوں کو ماسوائے چند اضلاع و تحصیلوں رحیم یار خان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چیچہ وطنی، کھاریاں کے باقی کسی جگہ مقابلے کے قابل نہیں چھوڑا۔ سو باقی اضلاع اور تحصیلوں میں جہاں بھی ان بلدیاتی اداروں کے میئر، ڈپٹی میئر، چیئرمین، وائس چیئرمین کا مقابلہ ہوگا مسلم لیگ ن بمقابلہ مسلم لیگ ن ہی ہوگا۔ پنجاب کے 37 اضلاع میں سے بیشتر میں ممبران قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی اور پارٹی عہدیداران کے متحارب دھڑے ہیں۔ ان کے درمیان اتفاق رائے کرا کرامیدوار نامزد کرنا جان جوکھوں کا کام تھا تاہم میاں حمزہ شہباز کی دانش مندی اور پبلک افیئرز یونٹ کے ٹیم ورک کے نتیجے میں ضلع اور کارپوریشن کی سطح پر 37 میں سے 30 کے قریب ضلع کونسلوں اور میونسپل کارپوریشنوں میں متفقہ امیدواروں کے ناموں کا فیصلہ ہوا جن کے پارٹی ٹکٹوں کا حتمی فیصلہ نواز شریف نے اسلام آباد اجلاسوں میں کردیا۔ تاہم میونسپل کمیٹیوں کی سطح پر مشکلات کا سامنا رہا، سو طے کیا گیا جہاں جہاں اتفاق رائے نہیں ہوسکا وہاں الیکشن اوپن کردیا جائے۔ تاہم گزشتہ روز ننکانہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، خوشاب، جھنگ، چنیوٹ، بہاولنگر اور بہاولپور کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، پارٹی عہدیداران کو اپنے ضلع کونسل کے چیئرمین، وائس چیئرمین یا کارپوریشن کے میئر، ڈپٹی میئر کے فیصلوں پر اعتراض تھا ان کو لاہور طلب کرلیا گیا اور حمزہ شہباز کی نگرانی میں ان کی ٹیم نے ان کے موقف کو سنا۔ ضلع کونسل ننکانہ کے چیئرمین کیلئے ملک طاہر کو پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے خلاف وفاقی وزیر برجیس طاہر گروپ نے کہا کہ اکثریت ان کے پاس ہے۔ یہاں الیکشن اوپن کردیا جائے۔ ننکانہ سے رکن قومی اسمبلی شذرہ منصب، بلال ورک، ممبران پنجاب اسمبلی رانا محمد ارشد، طارق باجوہ، ملک ذوالقرنین ڈوگر، محمد کاشف و دیگرموجود تھے۔ مباحثے کے بعد فیصلہ برقرار رکھا گیا۔ ذمہ دار ذرائع نے بتایا برجیس طاہر نے مظفر آباد میں نوازشریف کو بتایا ٹکٹ ہولڈر نے پارٹی امیدوار کی مخالفت کرکے اسے ہروایا تھا تو نواز شریف نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ گوجرانوالہ میں میونسپل کارپوریشن کے میئرکا ٹکٹ سلمان خالد پومی بٹ کو دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کو تبدیل کردیا گیا اور بزرگ سیاستدان غلام دستگیر خان گروپ کے ثروت اکرام کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ پومی بٹ کو ڈپٹی میئر کی ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا جبکہ رکن قومی اسمبلی محمود بشیر ورک گروپ کے مقصود احمد دوسرے ڈپٹی میئر ہوں گے۔ رکن قومی اسمبلی عثمان ابراہیم گروپ نے ڈپٹی میئر کے لئے کوئی نام نہیں دیا تاہم معلوم ہوا ہے کہ پومی بٹ نے ڈپٹی میئر کا ٹکٹ لینے میں پس و پیش کا مظاہرہ کیا ہے۔ خوشاب کے ضلع چیئرمین کے لئے جاری ٹکٹ پر اعتراض کو تسلیم کرلیا گیا اور الیکشن کو اوپن کردیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں چیئرمین ضلع کونسل کے لئے خاصا بحث مباحثہ ہوا لیکن دونوں ٹکٹوں کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ ضلع جھنگ کے چیئرمین کے لئے شیخ اکرم گروپ اور صاحبزادہ نذیر سلطان گروپ میں اختلافات برقرار ہیں۔ دونوں طرف سے اکثریت رکھنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا۔ ضلع کونسل بہاولنگر کے چیئرمین کے لئے حسن مرتضیٰ کو ٹکٹ دیا گیا ہے لیکن چودھری طاہر بشیر چیمہ گروپ نے اس ٹکٹ کی مخالفت کی۔ دونوں گروپوں کو کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے پینل جمع کرائیں۔ ٹکٹ کس کو دینی ہے یہ فیصلہ 15 یا 16 دسمبر کو کیا جائے گا۔
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) گوجرانوالہ کی سیاست میں ڈرامائی تبدیلی ہوئی ہے۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے سلمان خالد پومی بٹ کو فون کیا اور میئر کی بجائے ڈپٹی میئر کی سیٹ پر الیکشن لڑنے کا حکم دیا جبکہ دستگیر گروپ کے شیخ ثروت اکرام پارٹی کی طرف سے میئر کے امیدوار نامزد کئے گئے ہیں۔ ڈپٹی میئر کی دوسری سیٹ سے حمزہ بٹ کو فارغ کرکے رانا مقصود کو نامزد کر دیا گیا۔ قبل ازیں ڈپٹی میئر کیلئے بیگم کلثوم نواز کے بھانجے حمزہ بٹ کو نامزد کیا گیا تھا لیکن نئے فیصلے میں انہیں آؤٹ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے سلمان خالد پومی بٹ کو ٹیلیفون کیا تو انہوں نے اپنے قائد کا حکم تسلیم کرتے ہوئے ساتھیوں سے مشاورت کا ٹائم مانگ لیا۔ میئر کی نامزدگی کا فیصلہ تبدیل ہوتے ہی امیدوار میئر شیخ ثروت اکرام وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کی رہا ئش گاہ پر پہنچے جہاں پر کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے نوٹ نچھاور کئے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔