نیب اجلاس: سابق سیکرٹری پاکستان پوسٹ اور ضیا پرویز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (آن لائن) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے مبینہ الزامات پر ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں 2.168 ملین ڈالر کی خورد برد پر ضیاء پرویزحسین ہائوسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے پر سابق سیکرٹری/ ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ راجہ اکرام الحق کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے، قومی خزانے کو 2 ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر افتخار قائم خانی، اختیارات سے تجاوز پر سابق قائم مقام چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر جوزفین ولسن کے خلاف تحقیقات، ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے پر وائس چانسلر شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور پروین نعیم شاہ کے خلاف انکوائری سندھ پولیس کے بجٹ میں خورد برد میں ملوث سندھ پولیس کراچی کے افسران کی رضاکارانہ واپسی کی درخواست کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ضیاء پرویز حسین اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر ڈنمارک کی فرم میسرز شواہیون کے ذریعے کابینہ ڈویژن سے پانچ ہیلی کاپٹروں کا ٹھیکہ حاصل کرنے اور 2.168 ملین ڈالر خورد برد کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق سیکرٹری/ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ آفس راجہ محمد اکرام الحق اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملزموں پر بدعنوانی،کری روڈ اسلام آباد میں ہائوسنگ سکیم میں فراڈ اور میسرز ٹیلکو نیٹ کو ٹھیکہ دینے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 100 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی افتخار قائم خانی اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ ملزموں پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور سی شیل سٹالز کے پلاٹوں میں سڑکوں اور پارکنگ ایریا میں غیر قانونی طریقے سے تبدیلی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 2 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق قائم مقام چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر جوزفین ولسن اور دیگر کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پیپکو، کیسکو اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔ ملزموں پر کیسکو میں 2008ء سے 2010ء کے دوران گریڈ 1 سے 16 تک مختلف آسامیوں پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سلور لائن سپننگ ملز پرائیویٹ لمیٹڈ بہاولپور روڈ، لودھراں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزموں پر یو بی ایل کا 417.698 ملین روپے کا نادہندہ ہونے اور مشتبہ ٹرانزیکشن کا الزام ہے۔ اجلاس میں میٹرو پراجیکٹ کی لفٹ اور اسکلیٹر کے کیس میں راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسروں اور دیگر جبکہ پیسکو کے افسروں اور دیگر کے خلاف انکوائری عدم ثبوت کی بناء پر بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں سندھ پولیس کے افسروں، اے جی آفس سندھ کراچی اور دیگر کی سندھ پولیس کے بجٹ میں خورد برد کے الزامات پر رضاکارانہ واپسی کی درخواست مسترد کر دی۔ اس موقع پر قمر زمان چودھری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ انہوں نے نیب کے تمام افسروں کو ہدایت کی کہ وہ میرٹ اور شواہد کی بنیاد پر شکایت کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشن قانون کے مطابق نمٹائیں۔

ای پیپر دی نیشن