اداروں کو تباہ کرنے والے آج ہم پر سوال اٹھا رہے ہیں : مریم اورنگزیب

اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں اداروں کو تباہ کرنے والے آج ہم پر سوال اٹھا رہے ہیں ،پی آئی اے ریلوے اور بجلی کے اداروں کو تباہ کرنے والے ماہرانہ رائے دینے کی بجائے ماہرین کی تحقیق کا انتظار کریں۔ جمعرات کو جاری بیان میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف دن رات پی آئی اے ریلوے اور بجلی کے اداروں کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پی پی پی نے اپنے دور میں غیر شفاف بھرتیوں اور مالی بے قائدگیوں سے ادارے تباہ کیے جس کی قیمت قوم آج بھی ادا کررہی ہے۔ دریں اثناء صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان سے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و استبداد کو اجاگر کرنے ،سرجیکل سٹرائیکس کے بے بنیاد دعوے کا پردہ چاک کرنے میں نہایت موثر کردار ادا کیا۔ میری خواہش ہے کہ میڈیا مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے مزید موثر کردار ادا کرے۔ میڈیا میں تحریک آزادی کشمیر کی مناسب کوریج نہ ہونے کی وجہ سے یہا ں طرح طرح کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں جو افسوسناک امر ہے۔آزادکشمیر حکومت محدود وسائل کے ساتھ ذرائع ابلاغ کے محاذ پر کمزور ہے۔اس لیے ہمیں حکومت پاکستان کی مدد درکار ہے۔ اس پر وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ ہم کشمیر ی بھائیوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر ہمیشہ جراتمندانہ انداز میں اجاگر کیا۔ دریں اثناء مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں دہشت گردی پر بڑی حد تک قابو پایا جاچکا ہے۔ 19 سے 25 دسمبر تک قائد اعظم کی سالگرہ کی تقریبات منائی جائیں گی۔ وہ جمعرات کو آئیڈیل سٹوڈنٹس ایکسپو سے خطاب کررہی تھیں۔ تقریب میں طیارے حادثے میں جاں بحق افراد کے لئے دعا مغفرت بھی کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...