اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مبہم الزامات پر کسی کے کو کیسے نااہل قرار دیا جاسکتا ہے، اگر الزامات لگائے جائیں تو انہیں ثابت بھی کرنا ہوتا ہے، عدالت نے مزید سماعت 14دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔ مسلم لیگ ن کے ملک شکیل اعوان کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ شیخ رشید نے اپنے اثاثے چھپائے نااہل قرار دیاجائے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اثاثے چھپانے کے حوالے سے ہوا میں تیر چھوڑا گیا ہے، کون سے اثاثے چھپائے گئے درخواست میں یہ بھی نہیں بتایا گیا جس پر شکیل اعوان کے وکیل نے کہا کہ شیخ رشید نے گوشواروں میں اپنی اراضی 1083کنال ظاہر کی جبکہ کاغذات نامزدگی میں 983 کنال بتائی گئی ہے ، شیخ رشید نے 4 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے گھر کی قیمت خرید 1کروڑ 2 لاکھ روپے بتائی ہے۔ 3سال کے سفری اخراجات 14لاکھ بتائے ہیں جبکہ اپنی سالانہ انکم 3 لاکھ 17 ہزار ظاہر کی ہے، شیخ رشید نے زرعی آمدن اور زرعی ٹیکس کے حوالے سے غلط بیانی کی ہے۔
شیخ رشید کیخلاف درخواست، مبہم الزامات پر کسی کو کیسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے: چیف جسٹس
Dec 09, 2016