قصور(نمائندہ نوائے وقت) آج امت کوحضرت عمرفاروقؓجیسے حکمران کی ضرورت ہے، ریاست مدینہ کے دعویدار حضرت عمر فاروقؓ کی سیرت کا مطالعہ اور اس پر عمل کریں،حضرت عمر کا عدل و انصاف قیامت تک یاد رکھا جائے گا، حضرت عمرؓ کے اسلام قبول کرنے کے بعد پہلے بار مسلمانوں کو کعبہ میں بلند آواز سے اذان اور جماعت کرانے کا موقع ملا، حضورؐ کا فیصلہ نہ ماننے والے کا فیصلہ عمر فاروقؓ کی تلوار نے کیا اور اللہ تعالی نے قرآن پاک میں اس فیصلے کو درست فیصلہ قرار دیا، ان خیالات کا اظہارمسلم لیگ ن کے ٹیکنوکریٹ سردار اصغرعلی بابونے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ حضرت عمرؓ نے کہا تھا کہ دریا دجلہ کے کنارے کتا بھی بھوکھا مرگیا تو عمر سے اس کا حساب لیا جائے گا،ریاست مدینہ میں پیدا ہونے والے بچے کا وظیفہ مقرر کر دیا جاتا تھا آج تھر کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں، انہیں علاج کی سہولیات مسیر نہیں،اور حکمران ریاست مدینہ کا باتیں کرتے ہیں، ریاست مدینہ کے حکمران حضرت عمرؓ نے اینٹوں کا سرہانہ بنا کر آرام کیا، آج کے حکمران محلات میں عیاشیاں کرتے ہیں، حضرت عمرؓ خود عوام کی حفاظت کرنے اور ان کے حالات جاننے کیلئے رات کو خود گشت کیا کرتے تھے،، قول و فعل میں تضاد والے حکمرانوں کو حکمرانی کا حق نہیں، قرآن و سنت کا قانون نافظ کئے بغیر امن ممکن نہیں، آج دنیا ریاست مدینہ کے حکمران حضرت عمرفاروقؓ کو ایک کامیاب حکمران قرار دینے پر مجبور ہو چکی ہے ۔