لاہور( شہزادہ خالد سے) لاہور ڈویژن کے چاروں اضلاع جن میںلاہور، شیخوپورہ، ننکانہ اور قصور شامل ہیں کی فوجداری عدالتوں میں ایک لاکھ70 ہزار ملزمان عدالتوں میں تاریخیں بھگت رہے ہیں۔ ان میں سے 20 فیصد موذی امراض کا شکار ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق صرف رواں برس ان اضلاع کی عدالتوں سے پانچ ہزار کے قریب ملزموں کو علاج کے لئے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا اور ایک ہائی پروفائل ملزم کو علاج کے لئے بیرون ملک بھجوایا گیا ہے۔ 1470 ملزموں کو ڈسٹرکٹ جیل جبکہ 1283ملزمان کو کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتالوںمیں علاج کے لیے بھجوایا گیا۔ عدالتوں میں پیش ہونے والے ملزمان کا کہنا ہے کہ کئی کئی برس سے وہ حوالاتی جیل کاٹ رہے ہیں۔ صرف تاریخ پہ تاریخ مل رہی ہے مقدمات کا فیصلہ نہیں کیا جا رہا۔ ایک ملزم نے بتایا کہ اسکے جرم کی اتنی سزا نہیں جتنی وہ جیل کاٹ چکا ہے۔ متعدد ملزمان نے کہاکہ وہ سخت بیمار ہیں لیکن انہیں ہسپتال نہیں بھیجا جا رہا جبکہ با اثر ملزموں کو معمولی بیماری میں بھی ہسپتال منتقل کر دیا جاتا ہے۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بار کے صدارتی امیدوار چودھری ولایت علی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کنول شہزادی ایڈووکیٹ ہائیکورٹ نے کہاکہ عدالتوں کی تعداد میں فوری اضافہ کیا جائے۔ مقدمات کے تناسب کے لحاظ سے عدالتوں کی تعداد مکمل نہ ہونے کے باعث ان ملزمان کے مقدمات کو بر وقت نمٹانا مشکل ہو گیا ہے۔ مجسٹریٹس اورسیشن عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سے ایک لاکھ 43ہزار 500 ملزمان جبکہ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت سے 54ہزار 500 ملزموں کو عدالتوں میں پیش کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ جیل سے 6476ملزموں کو احتساب عدالت جبکہ496ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔کوٹ لکھپت جیل سے 7600ملزموں کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ جیل سے 220ملزمان جبکہ کوٹ لکھپت جیل سے 387ملزمان کو دیگر اضلاع میں عدالتو ں میں پیشی کیلئے لے جایا گیا، دونوں جیلوں سے 29ملزمان کو پیرول پر بھیجا گیا۔ رواں سال جیلوں سے ملزمان کو عدالتوں میں پیشی کے لیے 95ہزار 600 اہلکاروں نے ذمہ داری پوری کی۔ فوجداری عدالتوں نے4880ملزمان کو سزا ئیںسنائی جبکہ 9460ملزموں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے۔