لاہور (ندیم بسرا) لاہور شہر میں ضلعی انتظامیہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے کوئی واضح حکمت عملی ترتیب دینے میں یکسر ناکام ہوگئی ہے۔ شہر کی بڑی شاہراہوں جیل روڈ، مال روڈ، ملتان روڈ، فیروزپور روڈ سمیت دیگر کی سروس لائن کا تصور ختم ہو گیا۔ جہاں پر پھل، ریڑھی، سردیوں کے کپڑے فروخت کرنے والوں اور غیر قانونی پارکنگ سٹینڈ نے شہریوں سے پیدل چلنے کا راستہ بھی چھین لیا ہے اور ساتھ ہی صفائی کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ لاہور میں کام کرنے والی کئی غیر سرکاری تنظیموں اور این جی اوز اور نوائے وقت کے کئے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صوبائی دارالحکومت میں تین سو ترپن ایسے پوائنٹس ہیں جہاں پر تجاوزات کی بھرمار ہے اور لاہورکے باسیوں کو روزانہ کی بنیاد پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ علامہ اقبال ٹاون میں نوے پوائنٹس، راوی ٹائون میں اکہتر پوائنٹس، نشتر ٹائون میںاڑتالیس پوائنٹس، گلبرگ ٹائون میںچالیس پوائٹس، داتا ٹائون میں اکتالیس پوائنٹس، شالیمار ٹائون میں اٹھائیس ہیں۔ ان جگہوں پر حکومت کی اجازت کے بغیر مختلف لوگ عارضی بزنس کر رہے ہیں۔ لاہور میں اس وقت سبھی علاقوں میں یہ عارضی بزنس عروج پر ہیں۔ یہ افراد متعلقہ ٹائون انتظامیہ سے مل کر ہی کام کر رہے ہیں۔ کیونکہ جن علاقوں میں یہ کام ہو رہے ہیں وہاں پر آپریشن نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ ان تجاوزات کی وجہ سے شہر کا حسن ماند پڑ گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے یہ کام ہو رہا ہے ۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار متعدد بار ان علاقوں کا وزٹ کر چکے ہیں مگر صورت حال جوں کی توں برقرار ہے۔ دوسری جانب حکومت پنجاب کی طرف سے مہنگائی کو روکنے کے لئے جو مہم تیز کی گئی ہے یہ عناصر معاشرے میں مصنوعی مہنگائی کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ لاہور میں پارکنگ کے جتنے بھی ٹھیکے دئیے جا رہے ہیں ان میں گاڑیوں کی تعداد اورگنجائش کو نظراندازکر کے خوب منافع کمایا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے لاہور میں مال روڈ کے اطراف سروس لائن کا تصور ختم ہوگیا ہے۔ شہریوں کا پیدل چلنا بھی مشکل ہے۔ کمشنر لاہور اور ڈی سی لاہور کی طرف سے ان علاقوں میں صرف دکھاوے کے وزٹ کئے جاتے ہیں اور لاہور میں تعینات اے سی سٹی، ماڈل ٹائون، رائے ونڈ، کینٹ بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے کتراتے ہیں۔ شہر میں بھرپور تجاوزات کے لئے آج تک کوئی گرینڈ آپریشن شروع نہیںکیا گیا۔ تجاوزات کی وجہ سے لاہور کی سبھی سڑکوں پر ٹریفک کا دبائو اتنا بڑھ گیا ہے کہ ٹریفک کا فلو ہر سڑک پر واضح نظر آتا ہے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے لاہور کے شہری اس مسئلے کو فوری حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ ساتھ جن علاقوں میں مخصوص مافیا کو نوازنے کے لئے جو ٹھیکے دئے گئے ہیں ان پر فوری نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ لاہور پاکستان کا دل ہے اور لاہور کے یہ سلگتے مسائل لاہور کے حسن کو ماند کر رہے ہیں۔