کابل(شِنہوا)افغانستان میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 16عسکریت پسند ہلاک اور11زخمی ہوگئے ہیںجبکہ قومی مفاہمت کی اعلیٰ کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ نے گزشتہ روز وزارت تعلیم کے پرائمری سکول کو پہلے3 سال مساجد میں منتقل کرنے کے منصوبے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر غلط ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت دفاع کی جانب سے گزشتہ روز جاری بیان کے مطابق جنوبی صوبہ اورزگان کے ضلع گیزاب اور دھراود میں گزشتہ روز جھڑپیںہوئی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اہلکاروں کو ہلاک اور گاڑی کو تباہ کر نے والی بارودی سرنگوں سمیت بڑی مقدار میں اسلحہ،گولہ وبارودبھی برآمد اور تباہ کردیا گیا ہے، بیان میں سکیورٹی فورسز کی ممکنہ ہلاکتوں کی نشاندہی نہیں کی گئی۔طالبان نے رپورٹ پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ادھر منصوبے کو اتوار کے روز وزارت تعلیم (ایم او ای) نے جاری کیا تھا جس پر کارکنوں ، طلباء اور دیگر ناقدین کا شدیدرد عمل سامنا آیا ہے۔ پیر کو وزارت نے اپنے منصوبے کا دفاع کرتے کہا کہ اس کا اطلاق صرف ان علاقوں میں کیا جائے گا جہاں سکول نہیں ہیں۔