پیپلزپارٹی کوسندھ حکومت سمیت مرکزا میں کاغذی نہیںعملی طورپر استعفٰی کا اعلان کردیناچاہیئے 

ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)ملک میںبڑھتی ہو ئی مہنگائی،بیروزگاری اورمختلف شعبہ ہائے زندگی میںانصاف فراہم نہ ہونے سے نالاںعوام ملک کی اپوزیشن جماعتوںکی طرف سے چلائی جانے والی حکومت مخالف تحریک کوامیدبھری نگاہوںسے دیکھ رہے ہیں،تاہم متاثرہ عوام کااپوزیشن جماعتوںکی طرف سے حکومت مخالف تحریک کوطوالت میںلے جانے کے عمل سے سخت مایوسی کااظہارکیاہے،متاثرہ عوام کاکہناہے کہ حکومت مخالف جلسے جلوسوںکاا نعقا داورپریس کانفرنسوںسے خطاب کے دوران اپوز یشن لیڈروںکاالزامات سے بھرپوردھواں دھارخطا ب سن سن کرطبیعت تنگ آچکی ہے،لوگ موجودہ حکمرانوںکی ناقص پالیسیوں،بالخصوص ملکی معاشی نظا م کوعدم استحکام سے دوچارکرنے کے اقدامات سے سخت ناراض ہیں،اوراپوزیشن جماعتوںکی تحریک میں ماضی میںحکمرانوںکے خلاف چلنے والی تحار یک کی طرح میدان عمل میںنکل کرپرجوش حمائت سے ابھی پیچھے ہیں،لیکن متاثرہ عوام اپوزیشن جما عتو ںکے موقف کی حمایت ضرورکیئے جارہے ہیں، متا ثرہ لوگوںکایہ کہناہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے پرچموںتلے سہارالیئے بغیرہم مہنگائی اوربیروزگاری کے ہاتھوںاس قدردب چکے ہیں،کہ اگریہی صور تحا ل موجودہ حکمرانوںنے مزیدکچھ عرصہ بحال رکھی، تو پھرہماری زبانوںپربرصغیرکے نامورشاعرمیرتقی میرکایہ مصرعہ ہوگا’’ہم تواس جینے کے ہاتھوںمر چلے ‘‘ متاثرہ لوگوںکایہ کہناہے کہ اگرچہ ہم ستم ظریفوںکی طرح جلدبازی کامظاہرہ تونہیںکر ناچا ہتے،البتہ ہماری یہ خواہش ہے کہ اپوزیشن جما عتیںبھی حکومت مخالف تحریک کوغیرضروری طوا لت کاشکارنہ کریں،اگراپوزیشن جماعتوںکے رہنما وںکوملک کے غریب عوام کے ساتھ واقعتاًسچی ہمد رد ی پائی جاتی ہے،توپھرتاخیری سیاست کی بجائے ٹھو س بنیادوںپرقابل عمل حکمت عملی اپناتے ہوئے پیپلزپارٹی کوسندھ حکومت سمیت مرکزاورسینٹ کی نشستوںاوراسی طرح مسلم لیگ ن،اورجے یوآئی ف کے منتخب اراکین پارلیمنٹ کوتمام نشستوںسے کا غذی نہیںعملی طورپرمستعفی ہونے کااعلان کردیناچا ہیئے،کیونکہ حکومت مخالف تحریک کی آئے روزجلسے جلوسوںکے انعقاداورحکومتی سطح سے اپوزیشن سے متعلق رہنماوںاورکارکنان کومقدمات کے اندراج کی زنجیروںمیںلپیٹ کراپنی اقتداری پوزیشن کو مضبوط کرنے کی جوجوابی حکمت عملی ہے اس سے نجات حاصل ہو،اورملک کے اندرحقیقی معنوںمیں جمہور یت کی بحالی کی قندیل روشن ہو۔

ای پیپر دی نیشن