لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان کے موجودہ حالات میں علمائے کرام ،مذہبی رہنماؤں اور دینی جماعتوں کو قوم میں عدم برداشت،جذبات کی بجائے ایک دوسرے کو قبول کرنے کا شعور بیدار کرنا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر محمود غزنوی، مولانا شکیل الرحمان ناصر، جاوید ولیم اور پروفیسر مسعود احمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے توجہ نہ دی تو یہ بارود پھٹتا رہیگاجس کا سیالکوٹ کے علاوہ کئی جگہوں پر دیکھ چکے ہیں جس کو پیدا کرنے میں ہم خود ملوث ہیں جو اپنے کارکنوں کو اپنی جذباتی تقریروں اور نعروں کے علاوہ کچھ نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کونسل آف انٹر فیتھ پیس اینڈ ہارمنی ملک میں نوجوانوں میں قبولیت اور ہم آہنگی کے شعور کواجاگر کرنے کیلئے لاہور اور دیگر اضلاع میں مدارس، سکول، کالجز، یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سیمینارز اور تربیتی نشستوں کا آغاز کیا جائیگا جس کیلئے موضوعات اور دائرہ کار کیلئے پروفیسر مسعود احمد مجاہد، پروفیسر کلیان سنگھ،امجد نیامت پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی ۔ نوجوانوں سے رابطہ کے کوآرڈینٹر حافظ سمیع اللہ ہوں گے ۔ آئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔. اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مزہبی رہنماؤں پر مشتمل وفد آئندہ ہفتے سری ایمبیسی میں تعزیت کے لیے بھی جائے گا اجلاس میں پروفیسر محمود غزنوی. جاوید ولیم. مولانا شکیل الرحمان ناصر. پادری امجد نیامت. حافظ زبیر ورک. مفتی سید عاشق حسین. ڈاکٹر روحیا موفیدی اور حافظ سمیع اللہ کے علاوہ دیگر مزہبی رہنماؤں نے شرکت کی.