اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مشیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزرائ‘ مشیروں‘ معاونین اور وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ گندم‘ چینی‘ دالوں اور چکن سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی 0.48 فیصد کم ہوئی۔ 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ انیس اشیاء کی قیمتوں میں استحکام آیا۔ 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹماٹر‘ پیاز‘ آلو ‘ چکن‘ چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی۔ پنجاب‘ خیبر پی کے اور اسلام آباد میں 20 کلو آٹا 1100 میں دستیاب ہے۔ مشیر خزانہ نے سندھ میں گندم کی قیمتیں اور سپلائی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ حکومتی اقدامات‘ نئے ذخائر سے چینی سستی ہو رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے چینی کی قیمتوں میں استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پام اور سویا بین آئل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہئے۔ دالوں کی پیداوار بہتر ہونے سے درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ مشیر خزانہ نے فرٹیلائزر کی آسان دستیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ مؤثر انتظامی اقدامات سے کھاد کی قیمتوں میں کمی آئی۔مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام نیا نہیں پرانا ہے۔ کوشش ہے نچلے طبقے پر زیادہ بوجھ نہ پڑے، غلط فہمی ہے کہ آئی ایم ایف کی وجہ سے قیمتیں بڑھیں گی۔ امپورٹڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔