اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ نے نیب سے موقف طلب کرلیا۔ نیب بتائے کہ ان ترامیم کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔ عمران کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ سپریم کورٹ نے نیب سے واضح موقف طلب کرلیا کہ بتایا جائے نیب ان ترامیم کی حمایت کرتے ہیں یا نہیں؟۔ نیب سے واضح تحریری جواب وفاق کے وکیل کی استدعا پر مانگا۔ زیرالتوا تحقیقات میں مقدمات کتنے مالیت کے ہیں؟۔ عدالت نے نیب سے تفصیلات مانگ لیں۔ عمران کے وکیل نے کہا سپریم کورٹ ماضی میں بھی قانون سازی کی ہدایات دے چکی ہے، آرمی چیف تعیناتی کیس میں بھی پارلیمان کو قانون سازی کیلئے وقت دیا گیا، بعض فیصلوں میں عدالت نے مجوزہ قوانین کا مسودہ بھی پارلیمان کو دیا، این آر او کیس میں بھی صرف وہ مقدمات دوبارہ کھلے تھے جو آرڈیننس کے ذریعے بند ہوئے تھے، جن ملزموں کو عدالتیں سزائیں دے چکی ہیں ان کے کیسز ترمیم کے بعد کیسے ختم ہوسکتے؟۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے دلائل مکمل ہوچکے ہیں؟۔ جس پر وکیل نے کہا دلائل مکمل کرنے کیلئے مزید دو دن درکار ہیں۔ عدالت نے عمران کے وکیل کو سوموار تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔ جبکہ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان آئندہ سال جنوری سے دلائل کا آغاز کریں گے۔