ریاض (ممتاز بڈانی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) چین اور سعودی عرب کے درمیان وسیع سٹرٹیجک شراکت داری، توانائی، ٹرانسپورٹ، کان کنی، لاجسٹک خدمات، آٹو انڈسٹری، طبی نگہداشت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت 35 شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہو گئے۔ سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ریاض کے قصر یمامہ میں چینی صدر نے ملاقات کی۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔ محل میں شی جن پنگ کا شاندار استقبال ولی عہد محمد بن سلمان نے کیا۔ دونوں سعودی رہنماو¿ں نے چینی صدر شی جن پنگ اور ان کے وفد کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہا۔ سعودی عرب اور چین کی تاریخی دوستی کا جائزہ لیا گیا اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدوں سے دونوں ملکوں کے اقتصادی وسرمایہ کاری کے رشتوں کے استحکام میں مدد ملے گی جبکہ سعودی ویژن 2030ءکے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔ سعودی وزارت سرمایہ کاری نے 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ ایک کے تحت ایلومینیم انڈسٹریل کمپلیکس قائم کیا جائے گا۔ دوسری مفاہمتی یادداشت پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں امدادی صنعتوں کے استحکام سے متعلق ہے جبکہ تیسری مفاہمتی یادداشت ٹیکنالوجی کے فروغ ریسرچ اور میڈیکل آلات کی مملکت میں تیاری کے بارے میں ہے۔ سعودی حکومت نے چین کی تین کمپنیوں کے ساتھ رہائشی امور میں بھی تین مفاہمتی یادداشتیں کیں۔ ان میں سے ہر ایک کے تحت چین کی شراکت سے ایک لاکھ مکان تعمیر کئے جائیں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور چینی صدر شی جن پنگ نے شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کئے۔ دریں اثناء چین اور سعودی عرب کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے۔ چینی صدر شی جن پنگ اور سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے وفود کی صدارت کی۔ مقامی میڈیا کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ ’مجھے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے سعودی عرب کی دوست حکومت اور عوام کے لیے نیک تمناو¿ں کا اظہار کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ’چین اور سعودی عرب کے درمیان دوستی، شراکت داری اور بھائی چارے کا گہرا رشتہ ہے۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے 32 سال گزرنے کے بعد دونوں فریقین نے افہام و تفہیم اور حمایت کا تبادلہ جاری رکھا ہوا ہے۔‘ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور چین کے درمیان تعلقات سٹرٹیجک ہیں اور بین الاقوامی ترقی اور تبدیلیوں کی روشنی میں قریبی ہیں۔‘ ’دوطرفہ تعلقات دوستی، باہمی اعتماد، تعاون اور مسلسل ہم آہنگی پر مشتمل ہیں۔ دونوں ملکوں نے سعودی وژن 2030 اور چائنا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو منصوبوں میں تعاون پر دستخط کئے۔ سعودی خبر ایجنسی کے مطابق دونوں رہنما¶ں نے ہائیڈروجن توانائی اور براہ راست سرمایہ کاری کی مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے۔ چینی صدر شی جن پنگ ریاض میں اہم سربراہی اجلاسوں میں بھی شرکت کریں گے جن میں پاکستان سمیت کمبوڈیا‘ انڈونیشیا اور سینیگال کے اعلیٰ سطحی وفود بھی شرکت کریں گے۔ واضح رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ 2016 ءکے بعد سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔
معاہدے