اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے 26ویں پائیدار ترقی کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کرونا اور سیلاب کے بعد پاکستان کی مشکلات کا سمجھنا چاہئے ،ہمارے اتنے وسائل نہیں کہ ہم اپنی مالی مشکلات سے نمٹ سکیں ،دنیا کو ماحولیاتی اثرات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے ، ہمارا درآمدی بل 35 ارب ڈالر سے زیادہ یے،توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے ہمیں ایندھن درامد کرنا پڑتا ہے، ہم توانائی اور خوراک پر کثیر زرمبادلہ صرف کرتے ہیں، مالی مشکلات سے نکلنے کیلئے ہمیں اپنی برامدات میں اضافہ کرنا ہو گا، خوراک کی قلت پر قابو پانے کیلئے ہمیں کسانوں کو زیادہ سے زیادہ مراعات دینا ہونگی، ملکی معیشت زیادہ دیر تک قرضوں اور درآمدات پر انحصار نہیں کر سکتی ،انفارمیشن ٹیکنالوجی ہمارا مستقبل ہے، اسے اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،۔ہمیں مسقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہو گا،سینیٹر ثانیہ نشتر کا ایس ڈی پی آئی کے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پناہ گاہ بنا کر مزدوروں کے اخراجات بچائے، پناہ گاہوں سے غریب مزدروں کے رہائش کے اخراجات بچے، ماضی میں زیادہ تر پالیسز اشرافیہ کے لیے بنتی رہیں ۔