راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)حضرت جوش ملیح آبادی انقلابی سوچ و فکر کے شاعر، بے خوف، دلیر اور بے باک انسان تھے، ان کا کلام ہمیں انسانیت کا درس دیتا نظر آتا ہے ۔،ان کی شعلہ بیانی اور افکار و خیالات لوگوں میں جہد مسلسل کا عزم پیدا کرنے کا سبب بنتے تھے انہوں نے اپنے انقلابی کلام سے اپنی زندگی میں ہی اپنا آپ منوالیا تھا تاہم ہمیں تعصب سے ماورا ہو کر ان کی عظمت و مقام کو پہچاننا ہوگا ،اور ہمیں نوجوان نسل کو ان کے انقلابی پیغام سے ر وشناس کرانا ہوگا ،علم و ادب کیلئے ان کی خدمات تاریخ کا حصہ ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین قمر جہاں فاؤنڈیشن ڈاکٹر جمال ناصر، افتخار عارف ،پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری ،ڈاکٹر غضنفر مہدی دیگر نے جوش ادبی فاوٗنڈیشن کے زیر اہتمام پنجاب آرٹس کونسل کے تعاون سے شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی کے 128ویں یوم ولادت کے حوالے سے منعقدہ ’’جوش قومی ادبی کانفرنس ‘‘سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔کانفرنس میں ضیاء الدین نعیم ،ڈاکٹر شازیہ اکبر ،فرخندہ شمیم ،نوشابہ قدوائی ،شمیم حید ر سید ،احسان کبریا ،فرخ جمال ملیح آبادی ، افضال لطیفی و دیگرنے جوش کی شخصیت اور شاعری پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔
نوجوان نسل کو جوش ملیح آبادی کے انقلابی پیغام سے ر وشناس کرانا ہوگا
Dec 09, 2022