صدارتی ریفرنس، سپریم کورٹ نے ریکوڈک کے متعلق معاہدہ قانونی قرار دے دیا

Dec 09, 2022 | 13:58

ویب ڈیسک

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدارتی ریفرنس میں پوچھے گئے دو سوالوں کے جواب میں جمعہ کو ریکوڈک سے متعلق نئے متفقہ معاہدے کو قانونی قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ریکوڈک سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے کی۔ عدالت نے 29 نومبر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیاتھا۔صدارتی ریفرنس میں دو سوالات پر رائے طلب کی گئی تھی, کیا شکایت کنندہ کمپنی  ٹی سی سی کے ساتھ معاہدہ مولوی عبدالحق کیس میں سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے کے مطابق ہے؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا مجوزہ سرمایہ کاری کے تحفظ کا ایکٹ آئین کے مطابق ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں خوشی ہے کہ ریکوڈک معاہدہ بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کی یقین دہانی کراتا ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر بر وقت فیصلہ سامنے آنے کو ماہرین نے خوش آئند قرار دیا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ یہ بھی اچھا شگون ہے کہ کسی فریق نے معاہدے کو غیر قانونی قرار نہیں دیا۔ جسٹس احسن نے مزید کہا کہ تمام وکلاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریکوڈک ایک شفاف اور عوام دوست معاہدہ ہے۔

مزیدخبریں