بابری مسجد انہدام کیس: مسلم پرسنل لا بورڈ کا 32ملزمان کی بریت چیلنج کرنیکا فیصلہ

لکھنؤ: بھارت کے مسلم پرسنل لا بورڈ نے بابری مسجد انہدام کیس میں سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن سمیت 32 ملزمان کی بریت چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا کہنا ہے کہ ہم بابری مسجد کی شہادت سے متعلق کیس میں سابق بھارتی نائب وزیر اعظم لال کرشن ایڈوانی سمیت 32 ملزمان کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ماضی میں بھارتی سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بابری مسجد انہدام کیس میں لال کرشن ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور سابق وزیر اعلیٰ اتر پردیش کلیان سنگھ سمیت بی جے پی رہنماؤں کو بری کردیا تھا۔ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کو ہندو شدت پسندوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے 6 دسمبر 1992 میں منہدم کردیا کہ مسجد ایک تباہ شدہ ہندو مندر کے کھنڈرات پر تعمیر کی گئی تھی۔اس جگہ کو بھگوان رام کی جائے پیدائش بھی کہا گیا۔مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان سیّد قاسم رسول الیاس کا کہنا ہے کہ بورڈ ملزمان کی بریت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والا ہے۔ ایودھیا فیصلے میں خود سپریم کورٹ تسلیم کرچکی کہ مسجد کا انہدام ایک غیر قانونی و مجرمانہ عمل تھا۔

ای پیپر دی نیشن