کلائمیٹ چینچ کانفرنس (COP28) دبئی میں پنجاب تبدیلی کیلئے ایک فعال قوت کے طور پر ابھرا ہے جس نے موسمیاتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تعاون، اختراع اور فیصلہ کن کارروائی کیلئے بے مثال عزم قا ئم کیا ہے۔ اس عزم کی مثال راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) کے اقدام کے پنجاب کے سسٹین ابلیٹی روڈ میپ میں ملتی ہے۔ جنوبی ایشیا کے قلب میں واقع، پنجاب ورثے اور ایک سسٹین ابیلیٹی مستقبل کی گواہی کے طور پر کھڑا ہے۔ گلوبل گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 1% سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود، خطہ ایک غیر فعال اوبزرور بننے سے انکار کرتا ہے اور خود کو تبدیلی کے رخ پر تیار کر رہا ہے۔ کانفرنس کا مقصد گلوبل وارمنگ کو پیرس معاہدے کے ºC 1.5 ہدف تک محدود کرنے کی کوششوں کا جائزہ لینا ہے۔ کلائمیٹ چینچ جو کہ تباہ کن سیلابوں اور خطرناک آلودگی سے ظاہر ہو رہا ہے۔ پنجاب کو تبدیلی کے اقدامات جن میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اور پنجاب سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ شامل ہیں۔ Zig-Zag ٹیکنالوجی کو اپنانا، فصلوں کے جلانے پر پابندی، صنعتی زونز کو ریگولرائز کرنا، ویسٹ مینجمنٹ، واٹر فلٹریشن پلانٹس، جنگلات کی بحالی اور سسٹین ایبل سمارٹ انفراسٹرکچر اس خطے کی سرسبز و شادابی کو ظاہر کرتا ہے۔ روڈا، پنجاب کی سسٹین ایبل اربن ڈویلپمنٹ میں ایک اہم کھلاڑی، ماحول دوست طریقوں اور سمارٹ انفراسٹرکچر کے حل کو مربوط کرتا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے بلکہ فلیکس ایبل، ماحولیات کے حوالے سے اربن سپیسس بنانے کیلئے پنجاب کے عزم کی نشاندہی کررہاہے۔ COP28 کے آغاز کے ساتھ ہی پنجاب نے موسمیاتی اثرات کی شدت کے تناظر میں فیصلہ کن کارروائی کی فوری ضرورت کو تسلیم کیا ہے۔ کانفرنس کا مقصد گلوبل وارمنگ کو پیرس معاہدے کے ºC 1.5 ہدف تک محدود کرنے کی کوششوں کا جائزہ لینا ہے۔