اسلام آباد (ثناءنیوز+ نمائندہ خصوصی) سےنٹ و قومی اسمبلی کی لائبریری اینڈ ہاﺅس کمیٹی کی مجالس قائمہ کے مشترکہ اجلاس مےں 3 ارب روپے کی لاگت سے 104نئے پارلےمنٹ لاجز فےز ٹو منصوبے کی منظوری دےدی گئی۔ پہلے مرحلے مےں 500سرونٹ کوارٹرز تعمےر ہوں گے۔ مسلم لےگ ن نے اجلاس کے دوران منصوبے کی مخالفت کی۔ سےنٹ و قومی اسمبلی کی ہاوس اےنڈ لائبرےری سے متعلق مجالس قائمہ کا مشترکہ اجلاس منگل کو پارلےمنٹ ہاوس مےں ہوا۔ ڈپٹی چےئرمےن سےنٹ جان محمد جمالی، ڈپٹی سپےکر قومی اسمبلی فےصل کرےم کنڈی نے اجلاس کی صدارت کی ۔ ترقی منصوبہ بندی کمشن، وزارت پارلےمانی امور، کابےنہ ڈوےژن اور سی ڈی اے حکام کے ارکان کو منصوبے کے بارے مےں برےفنگ دی۔ دونوں مجالس قائمہ مےں مسلم لےگ ن کے علاوہ دےگر تمام پارلےمانی جماعتوں کے ارکان نے منصوبے کی حماےت کی۔ مسلم لےگ ن کی خاتون رکن سائرہ افضل تارڑ نے منصوبے کی مخالفت کی۔ 3 ارب روپے کی لاگت سے اراکےن پارلےمنٹ کے لئے 104 نئے فےملی سوئٹس، 500 سرونٹ کوارٹر، جمنازےم اور دےگر جدےد سہولےات کے حوالے سے تعمےرات ہوں گی۔ اجلاس کے بعد جان محمد جمالی اور فےصل کرےم کنڈی نے مےڈےا سے بات چےت کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ 30 ماہ مےں مکمل ہوگا۔ تاخےر سے منصوبے کی لاگت بڑھ جائے گی جس کی وجہ سے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ارکان اسمبلی کی رہائش گاہوں کی قلت کی وجہ سے لاجز کی تعمیر ضروری ہے۔