ماسکو میں روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ حنا ربانی کھرکا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملوں سے شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خاتمے کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ ایک ڈرون حملے سے ایک شدت پسند ہلاک اور دس مزید شدت پسند جنم لیتے ہیں جن کی حمایت میں مزید ان کا حصہ بنتے ہیں۔
حنا ربانی کھرنے کہا کہ پاکستان انیس سو اناسی میں عالمی طاقتوں کے پیدا کردہ حالات کا نتیجہ بھگت رہا ہے۔پاکستانی ایجنسیوں کے طالبان سے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حنا ربانی کھرنے کہا کہ یہ الزامات بہت پرانے ہیں اور اس قابل نہیں کہ ان پر بات بھی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس قسم کے الزامات نہیںلگائے جانے چاہیئیں جب دنیا خود ان گروہوں سے مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان ایران کیخلاف کسی بھی قسم کے حملے کی مخالفت کرتا ہے، ایران پر کسی بھی قسم کی جارحیت کے قابل تلافی اور تباہ کن نتائج برآمد ہونگے۔
حنا ربانی کھرنے کہا کہ پاکستان انیس سو اناسی میں عالمی طاقتوں کے پیدا کردہ حالات کا نتیجہ بھگت رہا ہے۔پاکستانی ایجنسیوں کے طالبان سے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حنا ربانی کھرنے کہا کہ یہ الزامات بہت پرانے ہیں اور اس قابل نہیں کہ ان پر بات بھی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس قسم کے الزامات نہیںلگائے جانے چاہیئیں جب دنیا خود ان گروہوں سے مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان ایران کیخلاف کسی بھی قسم کے حملے کی مخالفت کرتا ہے، ایران پر کسی بھی قسم کی جارحیت کے قابل تلافی اور تباہ کن نتائج برآمد ہونگے۔