نئی دہلی( بی بی سی ) بھارت میں خطرناک سوائن فلو نے وبا کی شکل اختیار کر لی۔ 2013 کے پہلے ماہ میں سوائن فلو سے اب تک 94افراد ہلاک جبکہ ہزاروں متاثر ہیں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال بھارت میں سوائن فلو سے 405 ہلاکتیں ہوئی تھیں اور اس سال یکم جنوری سے ستائیس جنوری تک بھارت میں 456 سوائن فلو کے کیس سامنے آئے اور اکیانوے افراد ہلاک ہوئے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ان اعداوشمار کے آنے کے بعد دلی میں مزید تین اموات ہوئی ہیں جس سے مرنے والوں کی تعداد کم از کم 94 ہو گئی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اپنی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں بتایا کہ سوائن فلو سے سب سے زیادہ متاثر ریاست راجستھان ہے اور اس کے بعد پنجاب اور ہریانہ کا نمبر ہے۔ راجستھان میں اس سال سوائن فلو سے 54 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ہریانہ میں 13 اور پنجاب میں نو اموات ہوئی ہیں۔بھارت میں 2010 میں اس بیماری سے 1763 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ دارالحکومت دلی میں اس بخار ایک بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے مقامی حکومت نے 22 ہسپتالوں کو اس بیماری کے علاج کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہیں۔ سوائن فلو ایچ 1 این 1 وائرس سے پھیلتا ہے اور یہ پہلی مرتبہ 2009 میں میکسیکو میں سامنے آیا تھا۔ جون 2009 میں عالمی ادار? صحت نے سوائن فلو کو عالمی وبا قرار دے دیا تھا۔