کراچی میں سمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا ہے بڑے افسوس کی بات ہے کہ بعض سیاستدان دولت بنانا چاہتے ہیں اور جو ادارے بدعنوانی کے خلاف لڑ رہے ہیں،،ان کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، انھوں نے کہا کہ بد عنوانی روکنے کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، چیئرمین نیب نے کہا کہ ماضی میں جن لوگوں نے کرپشن کی ہے انھیں پکڑ کرحساب لینا چاہیے،ان کا مزید کہنا تھا کہ نچلی سطح سےبدعنوانی پرقابو پانا ہوگا اوراس کے لیے قوانین کا نفاذ اورعمل ضروری ہے ،چیئرمین نیب نےامید ظاہر کی کہ قانون پرعمل درآمد ہونےسےآئندہ برسوں میں کرپشن کی روک تھام ممکن ہوسکےگی۔۔۔ اس موقع پر ٹرانسپریسی انٹرنیشنل کے مشیر علی گیلانی نے عدلیہ اور پاک فوج کو نیب کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بل اس سینٹ نے پاس کیا جس کے 59 ارکان ٹیکس ہی نہیں دیتے، ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل اپنے گناہوں کو چھپانے کی کوشش ہے،اگر قومی اسمبلی نے اس بل کو پاس کیا تو عدلیہ سے رجوع کریں گیں ، ان کا کہنا تھا کہ پلی بارگینگ اسکیم نیب کی شفافیت پر سوال ہے
بدعنوانی روکنےوالےاداروں کوسیاسی ہتھیار کےطورپراستعمال کیاجاتاہے، کرپشن روکنےکےلیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے،فصیح بخاری
Feb 09, 2013 | 12:33