وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفراللہ خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران کو حزب اقتدار اور حزب اختلاف سے مشاورت کے بعد متفقہ طور پرآئین کے تحت تعینات کیا گیا۔منہاج القرآن نامی این جی او کی جانب سے نو تشکیل شدہ موجودہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ غیر آئینی اور بے بنیاد ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسمبلیوں کی مدت میں قلیل عرصہ رہ جانے کی بناءپرالیکشن کمیشن کو تحلیل کیا گیا تو عام انتخابات کاانعقاد خطرے میں پڑ جائے گا جب کہ اس اقدام سے جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ جمہوریت کےتسلسل کےلیےالیکشن کمیشن کے تمام ممبران کوعہدوں پر برقرار رکھا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران کو برقراررکھنے کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی۔۔۔
Feb 09, 2013 | 12:55